رسائی کے لنکس

یوکرین سے اناج کی برآمد کے معاہدے میں توسیع کرنے پرروس رضامند


یوکرین کے اناج اور دوسری اشیا لے جانے والے بحری جہاز کے ساتھ ،روس ،یوکرین،ترکی اور اقوام متحدہ کے عہدیداروں کی کشتی،جو اس کھیپ کی جانچ کر رہے ہیں
اے پی فوٹو
یوکرین کے اناج اور دوسری اشیا لے جانے والے بحری جہاز کے ساتھ ،روس ،یوکرین،ترکی اور اقوام متحدہ کے عہدیداروں کی کشتی،جو اس کھیپ کی جانچ کر رہے ہیں اے پی فوٹو

روس نے پیرکو یوکرین کے اناج کی برآمد کے معاہدے میں توسیع کرنے پر رضامندی ظاہر کی، لیکن کیف کی جانب سے تنقید کا نشانہ بننے والی تجویزمیں صرف مزید 60 دنوں کی توسیع پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے ساتھ بات چیت کے بعد، ماسکو نے کہا کہ وہ نام نہاد بلیک سی گرین انیشیٹو میں توسیع دینے کی مخالفت نہیں کرے گا جس کا مقصد خوراک کے عالمی بحران کو کم کرنا ہے، مذاکرات سے قبل یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ شائد یہ معاہدہ نہ ہو سکے ۔

روس نے اصل معاہدے کی 120 دن کی مدت میں سے نصف کے لیے معاہدے کی توسیع پر اتفاق کیا۔

یوکرین نے متنبہ کیا کہ یہ اصل معاہدے سے "متصادم" ہے، لیکن اس نے تجویز کو مسترد نہیں کیا۔

اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی امور کے عہدے دار مارٹن گریفیتھ جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں خوراک اور کھاد کی برآمد کے معاہدوں پر اجلاس کے اختتام کے بعد باہر آ ر ہے ہیں۔ 11 نومبر 2022
اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی امور کے عہدے دار مارٹن گریفیتھ جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں خوراک اور کھاد کی برآمد کے معاہدوں پر اجلاس کے اختتام کے بعد باہر آ ر ہے ہیں۔ 11 نومبر 2022

گزشتہ سال فروری میں یوکرین پر حملے کے بعد روس نے یوکرین کی بحیرہ اسود کی بندرگاہوں کی جنگی بحری جہازوں کے ذریعے ناکہ بندی کر دی اور انہیں اس وقت تک نہیں کھولا گیا جب تک جولائی میں ہونے والے ایک معاہدے کے تحت اہم اناج کی برآمدات کے محفوظ راستے کی اجازت نہیں ملی۔

اقوام متحدہ کے مطابق، ایک معاہدے کے تحت جو اقوام متحدہ اور ترکی کی ثالثی میں طے پایا ،دو کروڑ 40 لاکھ ٹن سے زیادہ اناج بر آمد ہوا ۔اس معاہدے کو بحیرہ اسود اناج معاہدہ یا BSGIکا نام دیا گیا،جس نے عالمی خوراک کے بحران کو کم کرنے میں مدد دی۔

لیکن کریملن کا دعویٰ ہے کہ روس کے ساتھ طے پانے والے برآمدات کے دوسرے معاہدوں کا احترام نہیں کیا جا رہا۔

بی ایس جی آئی معاہدہ صرف یوکرینی اناج کی برآمد سے متعلق ہے لیکن ماسکو اور اقوام متحدہ کے درمیان دوسرے معاہدے کا مقصد،روسی خوراک اور کھادوں کی برآمد میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ یہ اشیاء ماسکو پر عائد مغربی پابندیوں سے مستثنیٰ ہیں۔

اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے گزشتہ منگل کو کیف کے دورے میں کہا تھا کہ اس معاہدے میں توسیع کرنا بہت ضروری ہے۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کیف میں مصافحہ کر رہے ہیں۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کیف میں مصافحہ کر رہے ہیں۔

اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، معاہدے کے تحت بھیجی جانے والی برآمدات میں سے تقریباً نصف مکئی اور ایک چوتھائی سے زیادہ گندم ہے۔

تقریباً 45 فیصد برآمدات ترقی یافتہ ممالک کو جاتی ہیں۔ سب سےزیادہ برآمدات چین نے وصول کیں، اس کے بعد اسپین، ترکی، اٹلی اور نیدرلینڈز تھے۔

(خبر کا کچھ مواد اے ایف پی سے لیا گیا)

XS
SM
MD
LG