رسائی کے لنکس

فنکاروں کو تحفظ دیا جائے؛ اقوام متحدہ کا تخلیق کاروں کے لیے امداد کا اعلان


شام کے فنکار عزیز اسمر اور سلام حمید 22 فروری 2023 کو شام کے باغیوں کے زیر قبضہ قصبے جنداریس میں تباہ کن زلزلے میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے پر اسٹریٹ آرٹ پینٹ کر رہے ہیں۔ فوٹو رائٹرز
شام کے فنکار عزیز اسمر اور سلام حمید 22 فروری 2023 کو شام کے باغیوں کے زیر قبضہ قصبے جنداریس میں تباہ کن زلزلے میں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے پر اسٹریٹ آرٹ پینٹ کر رہے ہیں۔ فوٹو رائٹرز

اقوام متحدہ نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ جنگوں، سیاسی عدم استحکام اور قدرتی آفات کے شکار فنکاروں کی حفاظت یقینی بنائی جائے کیونکہ تخلیقی صلاحیت کے حامل لوگ پہلے ہی سے آمدنی کے نقصان اور ہراسانی جیسی کئی مشکلات سے دوچار ہیں۔

عالمی ادارے کی تنظیم برائے تعلیم، سائنس، اور ثقافت (یو نیسکو) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق سن 2021 کے دوران 39 آرٹسٹ مارے گئے جب کہ 2022 میں فنکاروں کے خلاف 12 ہزار قانون شکن زیادتیاں ریکارڈ کی گئیں۔

علاوہ ازیں، 24 ممالک میں 119 فن کاروں کو قید وبند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں۔

ڈیفینڈنگ کرییٹووائسز یعنی "تخلیقی قوتوں کا تحفظ" کے عنوان سے ریلیز ہونے والی رپورٹ بتاتی ہے کہ ہنگامی حالات سے پہلے ہی فن کاروں کو آن لائن اور آف لائن ہراسانی، آمدنی کا ختم ہونا، ان کے خلاف مقدموں، تشدد، سینسر شپ اور خاموش کرانے جیسے مسائل سے سے نبرد آزما ہونا پڑتا ہے۔

افغانستان: 'تکلیف ہوتی ہے کہ ہمارے فن اور پیشے پر پابندی ہے'
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:03 0:00

خیال رہے کہ یونیسکو ، سن 2007میں عمل میں آنے والے ڈائیورسٹی آف کلچرل ایکسپریشنز کے نام سے جانے والے معاہدے کی نگرانی کرتا ہے۔

عالمی ادارے کی تعلیم اور ثقافت کی ایجنسی نے 25 سے زیادہ ممالک میں فنی آزادی کی حمایت کرنے والے منصوبوں کی مالی اعانت کے لیے ایک ملین ڈالر کی نئی سرمایہ کاری کا بھی اعلان کیا۔

اگرچہ دنیا کے 152 ممالک نے اس معاہدے کی توثیق کی ہے لیکن ان میں سے صرف 27 فیصد نے فن کاروں کے لیے محفوظ جگہیں تیار کی ہیں یا ان کی حمایت کی ہے۔


ان میں سےمحض 53 فیصد ایسے آزاد ادارے ہیں جو شکایات وصول کرتے ہیں یا فنکارانہ آزادی کی خلاف ورزیوں اور پابندیوں کی نگرانی کرتے ہیں۔


قانونی فریم ورک کو مضبوط کرنا

اس ہفتے شائع کی گئی رپورٹ خطرات کے دوران فنکاروں کے لیے نئی نگرانی اور ہنگامی امداد کی پالیسیوں کی سفارش کرتی ہے۔

رپورٹ میں تمام ممالک سے کہا گیا ہے کہ وہ ہنگامی حالات کے دوران فنکارانہ آزادی کے تحفظ اور فروغ کے لیے موزوں امداد تیار کریں اور تنازعات کے دوران فن کاروں کی حفاظت کے لیے یونیسکو کے حال ہی میں عراق، یوکرین اور یمن میں کیے گئے امدادی تجربے کو آگے بڑھائیں۔

مزید برآں رپورٹ ہنگامی حالات میں فنکارانہ آزادی کی اقوام متحدہ کی اس وسیع نگرانی کا مطالبہ بھی کرتی ہے جو فن کاروں کو ایک کمزور گروپ کے طور پر تسلیم کرتی ہے جس میں خاص توجہ کی ضرورت ہوتی ہے اور فنکاروں، فن پاروں اور ثقافتی مقامات کی حمایت، حفاظت اور تحفظ کی ضرورت پر روشنی ڈالتی ہے۔

(اس خبر کے لیے مواد اقوام متحدہ کی ویب سائٹ سے لیا گیا ہے)

XS
SM
MD
LG