رسائی کے لنکس

سلامتی کونسل کی پاکستان میں دہشت گردی کے خلاف مذمت


فائل
فائل

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے رکن ممالک نے 23 نومبر کو کراچی میں چین کے قونصل خانے پر کیے گئے ’’مہلک اور بزدلانہ‘‘ حملے کی ’’سخت ترین الفاظ میں‘‘ مذمت کی ہے، جس میں دو پولیس اہلکار اور دو شہری ہلاک ہوئے۔

سلامتی کونسل کے ارکان نے اُسی روز پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی ایک مارکیٹ پر ہونے والے حملے کی بھی ’’شدید الفاظ میں‘‘ مذمت کی ہے، جس میں کم از کم 35 افراد ہلاک، جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔

یہ بات سلامتی کونسل کی جانب سے اتوار کو جاری کیے گئے ایک اخباری بیان میں کہی گئی ہے۔

سلامتی کونسل نے ’’پاکستانی حکام کی جانب سے کیے گئے فوری اقدام کو سراہا؛ اور ہلاک ہونے والے لواحقین اور حکومتِ پاکستان کے ساتھ دل کی گہرائی سے اظہار تعزیت کیا ہے؛ جب کہ زخمیوں کی جلد اور مکمل صحتیابی کی خواہش کا اظہار کیا ہے‘‘۔

سکیورٹی کونسل کے ارکان نے سفارتی تعلقات سے متعلق 1961ء کی ویانا کنوینشن اور قونصل خانے سے تعلقات کی 1963ء کے ویانا کنوینشن کا حوالہ دیتے ہوئے سفارتی تعلقات کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی نہ کرنے کی پابندی کا ذکر کیا۔ کونسل نے تمام اقدامات کرنے پر زور دیا ہے تاکہ سفارتی عمارات میں زبردستی داخل ہونے والوں یا انہیں نقصان پہنچنے سے بچایا جا سکے۔ ان عمارات میں نقص امن کا کوئی واقع نہ ہو پائے اور ان کی حرمت پر کوئی حرف نہ آئے اور قونصل خانے کے ایجنٹ اور اہلکار اپنا کام بخوبی انجام دیں۔

سلامتی کونسل نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی ہر صورت اور ہر انداز میں بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے سنگین خطرے کا باعث ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ’’سکیورٹی کونسل کے ارکان نے دہشت گردی کی ایسی گھنائونی حرکات میں ملوث افراد، منتظمیں، مالی معاونت کرنے والے اور سرپرستوں کو احتساب کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا؛ اور تمام ملکوں سے کہا کہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق اقدام کیا جائے؛ اور اس ضمن میں حکومتِ پاکستان اور تمام متعلقہ حکام سے بڑھ چڑھ کر تعاون کیا جائے‘‘۔

سلامتی کونسل نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ ’’دہشت گردی کا کوئی بھی اقدام مجرمانہ فعل ہے اور ناقابل قبول ہے، چاہے اس کا محرک کچھ بھی کیوں نہ ہو، چاہے اس میں کوئی بھی ملوث ہو‘‘۔

رکن ملکوں نے اس ضرورت پر زور دیا کہ تمام ممالک اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے، اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کی دیگر شقوں کی پابندی کریں؛ جس میں بین الاقوامی انسانی حقوق، مہاجرین کے بین الاقوامی قانون، انسانی ہمدردی کے بین الاقوامی قانون اور دہشت گردی کے اقدام سے نبردآزما ہونے کے لیے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو یقینی بنانا شامل ہے۔

XS
SM
MD
LG