اگر آپ سے کوئی یہ کہے کہ بالی ووڈ انڈسٹری اور اس کے دیکھنے والے” بالغ“ ہوگئے ہیں تو قطعاً مت گھبرایئے گاکیونکہ اس جمعہ سے اگلے تین ہفتوں تک جو فلمیں ریلیز ہونے جارہی ہیں انہیں دیکھ کر آپ کو یہی محسوس ہوگا کہ بالغ ہونے کی بات بالکل درست ہے۔
شروعات ہوگی اس جمعہ سے ۔ اس روز ریلیز ہونے جارہی ہے بالاجی موشن پکچرز کی ”کیا سپرکول ہیں ہم “۔اس فلم میں ذومعنی جملوں اور بے باک ڈائیلاگ کی کوئی کمی نہیں۔ فلم کو سنسر بورڈ نے کانٹ چھانٹ کے بعد بھی ”اے “سر ٹیفکیٹ دیا ہے ۔۔یعنی اسے صرف بالغ افراد ہی دیکھ سکیں گے۔
” کیا سپرل کول ہیں ہم “سن 2005ء میں ریلیز ہونے والی فلم ” کیا کول ہیں ہم “ کا سیکوئل ہے ۔ فلم کے فنکاروں میں شامل ہیں رتیش دیش مکھ اور تشار کپور۔جو سا ت سال بعد ایک مرتبہ پھر بالغ کامیڈی کے ساتھ حاضر ہیں۔
فلم کے ڈائریکٹر ہیں سچن یردی۔ فلم کی کہانی دو بھائیوں کے گرد گھومتی ہے ۔ ان بھائیوں کی ایک کزن ہے انو(نیہاں شرما) جو ایک بھائی سے محبت بھی کرتی ہے جبکہ فلم میں ایک اور ہیروئن ہے۔ سابق مس بیوٹی کوئن سارہ جین ڈیاز ۔فلم کے دیگر فنکاروں میں شامل ہیں چنکی پانڈے اور انوپم کھیر جبکہ فلم پروڈیوز کی ہے ایکتا کپور اور شوبھا کپور نے۔
فلم ریلیز سے پہلے ہی اپنے ٹریلر میں بولے گئے بے باک اور ذومعنی مکالموں کے سبب خبروں میں تنقید کا نشانہ بن رہی ہے۔ فلم کے دو گانے ”ریکارڈ توڑ“ ہیں لیکن چونکہ اس سے قبل انڈین سوسائٹی ”تیری شرٹ کا بٹن “ اور ”دل گارڈن گارڈن“ جیسے گیتوں کو بلااعتراض قبول کرچکی ہے لہذا اب اعتراض کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔
فلم کی پروڈیوسر ایکتا کپور نے فلم کو صرف بالغو ں کے لئے سرٹیفکیٹ دینے پر سنسر بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ فلم کے کچھ لطیفے صرف بالغوں کے لئے ضرور ہیں لیکن یہ’ جوکس‘ روزمرہ زندگی میں سب کے سنے سنائے ہیں لہذا اس میں اعتراض والی کوئی بات نہیں۔ فلم میں ایڈلٹ کامیڈی ہے ۔ پچھلے سال ہم فلم ”دہلی بیلی“ جیسی فلم بھی دیکھ چکے ہیں ۔ اس کی کامیابی کو دیکھ کر اندازا ہوتا ہے کہ بھارت کے لوگوں میں ”سینس آف ہیومر“ ہے ۔
اسی سلسلے میں ایکتاکپور کے بھائی تشار کپور کا کہنا ہے ” آج کا ناظر بالغ کامیڈی دیکھنے کے لئے خود کو میچور کرچکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہر طرح کا سنیما معاشرے میں قبول ہورہا ہے۔ اب سیکس کامیڈی پر کسی کو شرم یا جھجک محسوس نہیں ہوتی۔ بھارت وسیع سوچ کا حامل ملک ہے اور ہم ایمانداری سے اپنی فلم کی تشہیر کررہے ہیں ۔“ ناگپور کے ایک فلم ڈسٹری بیوٹر نے فلم کے حقوق ساڑھے اکیس کروڑ روپے میں خرید لئے ہیں۔
اب بات کچھ اس سے اگلے جمعہ یعنی 3اگست کو ریلیز ہونے والی فلم ” جسم ٹو“ کی ۔ اس کی ہیروئن ہیں عریاں فلموں کی جانی پہچانی اداکارہ سنی لیون۔ یہ فلم بھٹ کیمپ کی ہے یعنی مہیش بھٹ اور مکیش بھٹ کی۔ بھٹ کیمپ کے نام کے بعد اب یہ بتانا فضول ہے کہ ”جسم ٹو“ کو بھی سنسر بورڈ آف انڈیا کی جانب سے ”صرف بالغوں کے لئے“ کیوں قرار دیا گیا۔
تین اگست کے بعد آٹھ اگست کو آنے والے جمعہ کو ریلیز ہوگی ایک اور بالغ فلم ”گینگس آف واسیپورٹو“یہ انوراگ کرشیپ کی کامیاب فلم ”گینگس آف واسیپور“ کا فولو اپ ہے ۔
شروعات ہوگی اس جمعہ سے ۔ اس روز ریلیز ہونے جارہی ہے بالاجی موشن پکچرز کی ”کیا سپرکول ہیں ہم “۔اس فلم میں ذومعنی جملوں اور بے باک ڈائیلاگ کی کوئی کمی نہیں۔ فلم کو سنسر بورڈ نے کانٹ چھانٹ کے بعد بھی ”اے “سر ٹیفکیٹ دیا ہے ۔۔یعنی اسے صرف بالغ افراد ہی دیکھ سکیں گے۔
” کیا سپرل کول ہیں ہم “سن 2005ء میں ریلیز ہونے والی فلم ” کیا کول ہیں ہم “ کا سیکوئل ہے ۔ فلم کے فنکاروں میں شامل ہیں رتیش دیش مکھ اور تشار کپور۔جو سا ت سال بعد ایک مرتبہ پھر بالغ کامیڈی کے ساتھ حاضر ہیں۔
فلم کے ڈائریکٹر ہیں سچن یردی۔ فلم کی کہانی دو بھائیوں کے گرد گھومتی ہے ۔ ان بھائیوں کی ایک کزن ہے انو(نیہاں شرما) جو ایک بھائی سے محبت بھی کرتی ہے جبکہ فلم میں ایک اور ہیروئن ہے۔ سابق مس بیوٹی کوئن سارہ جین ڈیاز ۔فلم کے دیگر فنکاروں میں شامل ہیں چنکی پانڈے اور انوپم کھیر جبکہ فلم پروڈیوز کی ہے ایکتا کپور اور شوبھا کپور نے۔
فلم ریلیز سے پہلے ہی اپنے ٹریلر میں بولے گئے بے باک اور ذومعنی مکالموں کے سبب خبروں میں تنقید کا نشانہ بن رہی ہے۔ فلم کے دو گانے ”ریکارڈ توڑ“ ہیں لیکن چونکہ اس سے قبل انڈین سوسائٹی ”تیری شرٹ کا بٹن “ اور ”دل گارڈن گارڈن“ جیسے گیتوں کو بلااعتراض قبول کرچکی ہے لہذا اب اعتراض کی کوئی امید نظر نہیں آتی۔
فلم کی پروڈیوسر ایکتا کپور نے فلم کو صرف بالغو ں کے لئے سرٹیفکیٹ دینے پر سنسر بورڈ کو آڑے ہاتھوں لیا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ فلم کے کچھ لطیفے صرف بالغوں کے لئے ضرور ہیں لیکن یہ’ جوکس‘ روزمرہ زندگی میں سب کے سنے سنائے ہیں لہذا اس میں اعتراض والی کوئی بات نہیں۔ فلم میں ایڈلٹ کامیڈی ہے ۔ پچھلے سال ہم فلم ”دہلی بیلی“ جیسی فلم بھی دیکھ چکے ہیں ۔ اس کی کامیابی کو دیکھ کر اندازا ہوتا ہے کہ بھارت کے لوگوں میں ”سینس آف ہیومر“ ہے ۔
اسی سلسلے میں ایکتاکپور کے بھائی تشار کپور کا کہنا ہے ” آج کا ناظر بالغ کامیڈی دیکھنے کے لئے خود کو میچور کرچکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج ہر طرح کا سنیما معاشرے میں قبول ہورہا ہے۔ اب سیکس کامیڈی پر کسی کو شرم یا جھجک محسوس نہیں ہوتی۔ بھارت وسیع سوچ کا حامل ملک ہے اور ہم ایمانداری سے اپنی فلم کی تشہیر کررہے ہیں ۔“ ناگپور کے ایک فلم ڈسٹری بیوٹر نے فلم کے حقوق ساڑھے اکیس کروڑ روپے میں خرید لئے ہیں۔
اب بات کچھ اس سے اگلے جمعہ یعنی 3اگست کو ریلیز ہونے والی فلم ” جسم ٹو“ کی ۔ اس کی ہیروئن ہیں عریاں فلموں کی جانی پہچانی اداکارہ سنی لیون۔ یہ فلم بھٹ کیمپ کی ہے یعنی مہیش بھٹ اور مکیش بھٹ کی۔ بھٹ کیمپ کے نام کے بعد اب یہ بتانا فضول ہے کہ ”جسم ٹو“ کو بھی سنسر بورڈ آف انڈیا کی جانب سے ”صرف بالغوں کے لئے“ کیوں قرار دیا گیا۔
تین اگست کے بعد آٹھ اگست کو آنے والے جمعہ کو ریلیز ہوگی ایک اور بالغ فلم ”گینگس آف واسیپورٹو“یہ انوراگ کرشیپ کی کامیاب فلم ”گینگس آف واسیپور“ کا فولو اپ ہے ۔