رسائی کے لنکس

امریکہ: بجٹ ڈیل کی منظوری کےلئے وائٹ ہاوس اور کانگریس کی کوششیں جاری


اوول آفس میں صدر بائیڈن اسپیکر کیون میکارتھی کی ایک ملاقات کا منظر، فوٹو اے پی 9 مئی 2023
اوول آفس میں صدر بائیڈن اسپیکر کیون میکارتھی کی ایک ملاقات کا منظر، فوٹو اے پی 9 مئی 2023

صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ وہ ایوان کے اسپیکر کیون میک کارتھی کے ساتھ قرض کی حد اور بجٹ کا معاہدہ طے پانے کے بارے میں اچھا محسوس کر رہے ہیں۔ ادھر وائٹ ہاؤس اور کانگریس کے رہنما اس ہفتے اس کی منظوری کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ ملک کے قرض لینے کی حد کو ختم کیا جا سکے۔اور تباہ کن ڈیفالٹ سے بچا جاسکے۔

بائیڈن نے میموریل ڈے کی تعطیل کا کچھ حصہ فون پر رابطہ کرتے ہوئے گزارا اور دونوں جماعتوں کے قانون سازوں کو فون کیا.

سخت موقف رکھنے والے دائیں بازو کےکئی قدامت پسند اراکین اس معاہدے پر تنقید کر رہے ہیں کہ وہ اخراجات میں گہری کٹوتیوں کی اس حدسے کم ہے جو وہ چاہتے تھے۔ جبکہ لبرلز پالیسی میں تبدیلیوں کو مسترد کرتے ہیں جیسے کہ فوڈ ایڈ پروگرام میں معمر امریکیوں کے لیے کام کی نئی شرائط وغیرہ ہیں۔

اس معاہدے کے حوالے سےایک اہم آزمائش منگل کی سہ پہر درپیش ہو گی جب ہاؤس رولز کمیٹی پیکج پر غور کرے گی اور بدھ کو

متوقع ووٹ کے لیے اسے پورے ایوان میں بھیجنے پر ووٹ دے گی۔

پیر کے روز صدر بائیڈن نے واشنگٹن سے ڈیلاویئر میں واقع اپنے گھر کے لیے روانہ ہوتے ہوئے صحافیوں سے بات کرتے ہوئےکہا، ِمیں اس کے بارے میں بہت اچھا محسوس کر رہا ہوں،۔

انہوں نے کہا ، میں نے متعدد اراکین سے بات کی ہے ، ان میں سینیٹ کے ریپبلکن رہنما مچ میک کونل بھی ہیں ، جو بڑے دو جماعتی معاہدوں میں ماضی کے ساتھی رہے ہیں۔

بائیڈن نے کہا ، میں نے لوگوں کے ایک پورے گروپ سے بات کی ، اور یہ اچھا لگا،۔

ان ترقی پسند ڈیموکریٹس کے لیے جو پیکیج کے بارے میں خدشات کا اظہار کررہےہیں، صدر کا ایک سادہ سا پیغام تھا:ِ مجھ سے بات کریں۔

ایسے میں جب کہ بل کی تیاری جاری ہے،توقع ہے کہ کچھ ہی قانون ساز حتمی مسودے سے مکمل طور پر مطمئن ہوں گے۔ لیکن بائیڈن جو کہ ایک ڈیموکریٹ ہیں اور میکارتھی، جو کہ ایک ریپبلکن ہیں،سیاسی قوت کے مرکز سے، ایک تباہ کن وفاقی ڈیفالٹ کو روکنے کے لیے اکثریت کی حمایت حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔اس قسم کا تعاون منقسم واشنگٹن میں شاذونادر ہی دیکھنے میں آتا ہے۔

میکارتھی نے تسلیم کیا کہ سخت جدوجہد کےبعد بائیڈن کے ساتھ ہونے والا سمجھوتہ ہر ایک کی ایک سو فیصد خواہش پر پورا نہیں اترے گا۔

اپنے قدامت پسند ساتھیوں کی جانب سے ممکنہ مخالفت کے پیش نظر ، ریپبلکن اسپیکر کو قرض کی حد کے پیکج کو آگے بڑھانے کے لیے ایوان کے نصف ڈیموکریٹس اور نصف ہاؤس ریپبلکنز پر انحصار کرنا پڑے گا۔

ایوان نمائیندگان بدھ کو بل پر ووٹنگ کرکے اسے سینٹ کو بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے ، جہاں اکثریتی رہنما چک شومر میک کونل کے ساتھ مل کر ہفتے کے آخر تک اسے فوری طور پر منظورکرانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

سینیٹرز نے، جو صدر اور ایوان کے اسپیکر کے درمیان زیادہ تر گفت و شنید کے دوران بڑی حد تک خاموشی اختیار کئے رہے ، اب خود کو زیادہ زور و شور سے بحث میں شامل کرنا شروع کیا ہے۔

دائیں اور بائیں دونوں بازؤں سے تعلق رکھنے والے کچھ سینیٹرز بل کو نئی شکل دینے کے لئے ترامیم پر اصرار کر رہے ہیں،جس کے لئے طویل مباحثے کی ضرورت ہو سکتی ہے، جس کے سبب معاہدے کی حتمی منظوری میں تاخیر ہو گی۔

لیکن اس مرحلے پر پیکج میں کوئی تبدیلی کرنے کا کوئی امکان نہیں ہے کیوں کہ وقت بہت کم رہ گیا ہے۔ کانگریس اور وائٹ ہاؤس پیر کی آخری تاریخ سے پہلے اسے منظور کرانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں جس میں اب ایک ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔اور یہ ہی وہ وقت ہے جس کے بارے میں وزیر خزانہ جینٹ ییلن کا کہنا ہے کہ امریکہ کے پاس نقد رقم کی کمی ہوگی اور اگر کوئی کارروائی نہ ہوئی توڈیفالٹ کا سامنا کرنا پڑے گا، جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔

ڈیفالٹ تقریبا یقینی طور پر امریکی معیشت کو تباہ کر سکتا ہے اور پوری دنیا پر اس کے اثرات پڑیں گے، کیونکہ امریکی ڈالر کے استحکام اور ملک کی قیادت پر دنیا کے انحصار کےبارے میں سوالات اٹھ کھڑے ہوں گے۔

اس رپورٹ کے لئے مواد اے پی سے لیا گیا ہے

XS
SM
MD
LG