واشنگٹن —
چینی صدر ژی جِن پِنگ کا کہنا ہے کہ چین کےامریکہ کے ساتھ تعلقات ایک ’مشکل موڑ‘ سے گزر رہے ہیں، جِس میں ماضی کی کامیابیوں کو مدِ نظر رکھ کر اُنھیں نئی سمت دینا، اور مستقبل کے لیے نئی راہیں تلاش کرنے کا موقع میسر آنا شامل ہے۔
اُن کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کے مشیر، ٹام ڈونلون کے ساتھ پیر کے دِن بیجنگ میں ہونے والی ملاقات کے دوران سامنے آیا۔
وہ اِن دِنوں چین میں ہیں، جہاں مسٹر ژی اور امریکی صدر براک اوباما کے آئندہ ہفتے امریکہ میں سربراہ اجلاس کے موقع پر متوقع بات چیت کریں گے، جس حوالے سے لائحہ عمل پر نگاہ ڈالنا شامل ہے۔
ڈونلون نے چینی صدر کو بتایا کہ یہ سربراہ اجلاس دو صدور کو امریکہ چین تعلقات پر مفصل غورو غوض کا ایک اہم موقع فراہم کر سکتا ہے۔
یہ سربراہ اجلاس سات اور آٹھ جون کو کیلی فورنیا میں سَنی لینڈز میں واقع دنیا کی نگاہ سے پرے ایک ریگستانی علاقے کےصحت افزا مقام پر منعقد ہوگا۔
جِن امور پر بات چیت متوقع ہے اُن میں شمالی کوریا کا حالیہ جوہری تجربہ جس کے نتیجے میں تناؤ کا ماحول سامنے آیا، امریکہ کا یہ الزام کے چین سائبر جاسوسی کی پشت پناہی کرتا ہے، جسے چین مسترد کرتا ہے؛ اور جاپان اور ایشیا کے جنوب مغربی ہمسایوں کے ساتھ چین کے علاقائی تنازعات کے معاملے شامل ہیں۔
اُن کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کے مشیر، ٹام ڈونلون کے ساتھ پیر کے دِن بیجنگ میں ہونے والی ملاقات کے دوران سامنے آیا۔
وہ اِن دِنوں چین میں ہیں، جہاں مسٹر ژی اور امریکی صدر براک اوباما کے آئندہ ہفتے امریکہ میں سربراہ اجلاس کے موقع پر متوقع بات چیت کریں گے، جس حوالے سے لائحہ عمل پر نگاہ ڈالنا شامل ہے۔
ڈونلون نے چینی صدر کو بتایا کہ یہ سربراہ اجلاس دو صدور کو امریکہ چین تعلقات پر مفصل غورو غوض کا ایک اہم موقع فراہم کر سکتا ہے۔
یہ سربراہ اجلاس سات اور آٹھ جون کو کیلی فورنیا میں سَنی لینڈز میں واقع دنیا کی نگاہ سے پرے ایک ریگستانی علاقے کےصحت افزا مقام پر منعقد ہوگا۔
جِن امور پر بات چیت متوقع ہے اُن میں شمالی کوریا کا حالیہ جوہری تجربہ جس کے نتیجے میں تناؤ کا ماحول سامنے آیا، امریکہ کا یہ الزام کے چین سائبر جاسوسی کی پشت پناہی کرتا ہے، جسے چین مسترد کرتا ہے؛ اور جاپان اور ایشیا کے جنوب مغربی ہمسایوں کے ساتھ چین کے علاقائی تنازعات کے معاملے شامل ہیں۔