امریکہ کی حکومت نے کہاہے کہ رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں مشکلات میں مبتلا معیشت کی افزائش ، پہلے سے لگائے گئے تخمینوں کے مقابلے میں تیز رہی ہے۔ لیکن یہ اضافہ اتنا زیادہ بھی نہیں ہے جس سے ملک میں عرصے سے جاری بے روزگاری کی بلند ترین سطح کو کم کرنے میں مدد مل سکے۔
جمعرات کے روز حکومت نے کہاکہ اپریل سے جون کی سہ ماہی میں ملکی معیشت میں 1.3 فی صد کا اضافہ ہوا ، جو اس سے قبل لگائے جانے والے اندازے 1.2 فی صد سے قدرے زیادہ ہے۔ لیکن اس کے باوجود دنیا کی سب سے بڑی معیشت امریکہ کا کہناہے کہ 2011ء کے پہلے چھ ماہ کے دوران ملکی معیشت میں اضافہ مجموعی طورپر ایک فی صد سے بھی کم رہا۔
اس سال کی پہلی ششماہی کے دوران ملکی معیشت کا یہ اضافہ ، دوسال قبل سرکاری طورپر کساد بازاری کے خاتمے کے بعد سے ہونے والا کم ترین اضافہ ہے۔
امریکی صنعتیں اور تجارتی ادارے نئے ملازم رکھنے سے ابھی تک ہچکچارہے ہیں ، جس کے باعث ایک کروڑ 40 لاکھ افراد بے روزگار ہیں۔
جمعرات کے روز حکومت نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ پچھلے ہفتے بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواستیں دینے والوں کی تعداد میں نمایاں کمی ہوئی ہے ۔ 37 ہزار افراد کی کمی کے بعد اب یہ تعداد تین لاکھ91 ہزار ہوگئی ہے۔ اعداد وشمار کے مطابق یہ گذشتہ چھ ماہ کی کم ترین تعداد ہے۔