امریکہ اور جاپان کی بحری فورسز جمعرات سے 10 روزہ تربیتی فوجی مشقوں میں حصہ لے رہی ہیں۔
خبروں کے مطابق ان مشقوں میں امریکہ کے 14 ہزار سے زیادہ فوجی حصہ لیں گے اور امریکہ کا طیارہ بردار بحری جہازیو ایس ایس رونلڈ ریگن اور میزائل شکن نظام سے لیس بحری جہاز بھی ان مشقوں میں شامل ہیں۔
ان مشقوں کو دفاعی تیاری میں اضافے اور چاپانی اور امریکی فورسز کے درمیان سمندری اور فضائی فوجی کارروائیوں سے متعلق باہمی تعاون بڑھانے کے نقطہ نظر سے ترتیب دیا گیا ہے۔
یہ فوجی مشقیں بحرالکاہل کے مغربی حصے کی ان مشقوں کے بعد ہو رہی ہیں جن میں امریکی اور جنوبی کوریا کی نیوی نے مشترکہ طور پر حصہ لیا تھا۔
امریکہ کے تین طیارہ بردار بحری جہازوں نے بھی جاپان کے سب سے بڑے جنگی بحری جہاز کے ساتھ اتوار کے روز الگ الگ مشقوں میں حصہ لیا تھا۔
جاپان نے بحیرہ جاپان اور مشرقی بحیرہ چین میں ان مشقوں کے لیے ہیلی کاپٹر بردار دو بڑے بحری جہاز اور دو حفاظتی جہاز بھیجے تھے۔
ان مشقوں کا مقصد فوجی قوت کا اظہار کرنا اور پیانگ یانگ کو یہ سخت پیغام بھیجنا ہے کہ امریکہ فوری طور پر ایک طاقت ور فوج کو متحرک کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔