رسائی کے لنکس

امریکہ:بولٹن کے قتل کی سازش  کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کیلئے معلومات کی فراہمی پر 2 کروڑ ڈالر انعام کی پیشکش


وائٹ ہاؤس کے سابق عہدے دار جان بولٹن
وائٹ ہاؤس کے سابق عہدے دار جان بولٹن

  • امریکہ نے بولٹن کے قتل کی سازش کی معلومات کی فراہمی پر 20 ملین ڈالر کی پیشکش کی ہے۔
  • " ریوارڈ ز فار جسٹس پروگرام " شہرام پورصفی کی گرفتاری یا سزا کا باعث بننے والی معلومات کی فراہمی پر 2 کروڑ ڈالر انعام کی پیش کش کررہا ہے۔" امریکی محکمہ خارجہ
  • یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 78 سالہ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ انہیں ایران کی جانب سے اپنی زندگی کے لئے ’’بڑے خطرات‘‘ لاحق ہیں۔‘‘
  • شہرام پورصفی نے مبینہ طور پر امریکہ کے اندر ایک نامعلوم شخص کو دارالحکومت کے علاقے میں بولٹن کو قتل کرنے کے لیے تین لاکھ ڈالر کی پیش کش کی تھی۔
  • ایرانی حکام نے ان الزامات کو " افسانہ" قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس کے سابق عہدے دار جان بولٹن کے قتل کی سازش کے پیچھے مبینہ ایرانی ماسٹر مائنڈ کی گرفتاری کی اطلاع دینے پر دو کروڑ ڈالر ( 20 ملین ڈالر) کے انعام کا اعلان کیا ہے۔

امریکی حکام نے اگست 2022 میں کہا تھا کہ انہوں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر کے طور پر خدمات انجام دینے والے بولٹن کےقتل کے لیے ایران کی اسلامی ریولیوشنری گارڈ کور (IRGC) کے رکن شہرام پور صفی کی سازش کا پتہ چلایا ہے۔

جمعرات کو ایک نوٹس میں کہا گیا کہ محکمہ خارجہ کا "ریوارڈزفار جسٹس پروگرام"،یا ایوارڈ برائے انصاف کے لیے انعامات سے متعلق پروگرام ایسی معلومات کی فراہمی کے لیے 20 ملین ڈالر کے ایک انعام کی پیش کش کررہا ہےجو شہرام پورصفی کی گرفتاری یا سزا کا باعث بن سکیں۔"

یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 78 سالہ ٹرمپ نے، جو وائٹ ہاؤس کی ایک نئی مدت کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں، دعویٰ کیاہےکہ انہیں ایران کی جانب سے اپنی زندگی کے لیے ’’ بڑے خطرات‘‘ لاحق ہیں‘‘۔

ایران کے سخت ناقد بولٹن نے، جنہیں خارجہ پالیسی کا ماہر سمجھا جاتا ہے، سابق صدر ٹرمپ کے یکطرفہ طور پر 2018 میں ایران کے جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے کی حمایت کی تھی۔

صفی نے مبینہ طور پر امریکہ کے اندر ایک نامعلوم شخص کو دارالحکومت کے علاقے میں بولٹن کو قتل کرنے کے لیے تین لاکھ ڈالر کی پیش کش کی تھی۔

محکمہ انصاف نے اس وقت کہا تھا کہ یہ منصوبہ ممکنہ طور پر جنوری 2020 میں امریکہ کی جانب سے عراق میں پاسداران انقلاب کے اعلیٰ کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد شروع ہوا تھا۔

لیکن یہ کبھی آگے نہیں بڑھ سکا کیونکہ بظاہر مبینہ قاتل فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کا مخبر بن گیا تھا۔

ایرانی حکام نے ان الزامات کو " فکشن" قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔

امریکہ نے پاسداران انقلاب کی بیرونی شاخ قدس فورس کو نامزد کرنے کے بعد 2019 میں پاسداران انقلاب کو ایک "غیر ملکی دہشت گرد تنظیم" قرار دیا ہے۔

اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔

فورم

XS
SM
MD
LG