رسائی کے لنکس

کرونا وائرس: کے سبب چین پاکستان کے واجب الادا قرضوں میں چھوٹ دے، امریکہ


ایلس ویلز (فائل فوٹو)
ایلس ویلز (فائل فوٹو)

امریکہ نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبوں کی شفافیت پر ایک بار پھر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چین سے کہا ہے کہ وہ کرونا کے سبب پاکستان کو قرضوں کی مد میں چھوٹ دے۔

ان خیالات کا اظہار رواں ماہ سبکدوش ہونے والی امریکہ کی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز نے اپنی الوداعی نیوز کانفرنس کے دوران کیا۔

ایلس ویلز نے کہا کہ کرونا وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والا بحران اس بات کا متقاضی ہے کہ چین پاکستان کو دیے گئے غیر منصفانہ قرضوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے اقدامات کرے۔

ایلس ویلز نے کہا کہ امریکہ یہ توقع کرتا ہے کہ چین یا تو ان قرضوں میں پاکستان کو چھوٹ دے یا ان قرضوں کی شرائط کا ازسر نو تعین کیا جائے۔

یہ پہلی بار نہیں ہے کہ امریکہ نے چین پاکستان راہداری منصوبوں سے جڑی چینی سرمایہ کار ی اور قرضوں کے بارے میں تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اس سے قبل بھی ایلس ویلز سی پیک منصوبوں پر اعترض اٹھا چکی ہیں۔ لیکن ان کی طرف سے ایک بار پھر سی پیک منصوبوں کی شفافیت پر اعتراض کو سیاسی اور سفارتی حلقے اہم قرار دے رہے ہیں۔

خیال رہے کہ کرونا وبا کے معیشت پر پڑنے والے اثرات کے پیشِ نظر پاکستان کی حکومت دنیا کی بڑی معیشتوں جی 20 ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے قرضوں میں چھوٹ دینے کا مطالبہ کر چکی ہے۔

اسلام آباد اور بیجنگ کا امریکی سفارت کار ایلس ویلز کے سی پیک سے متعلق بیان پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

ہم پاکستان اور افغان مخالف گروہوں کے خلاف ہیں: ایلس ویلز
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:18 0:00

لیکن اس سے قبل سی پیک پر امریکی اعتراضات پر اسلام اور بیجنگ سخت ردعمل دیتے ہوئے اسے مسترد کر چکے ہیں۔

چین کا موقف رہا ہے کہ سی پیک منصوبے پاکستانی معیشت پر بوجھ نہیں ہیں بلکہ ان کی وجہ سے پاکستان کی معیشت فروغ پائے گی۔

ایلس ویلز نے کہا کہ امریکہ سی پیک یا سرمایہ کاری کے دیگر منصوبوں کی حمایت کرتا ہے اگر یہ منصوبے بین الاقوامی معیار کے عین مطابق ہیں۔

امریکی نائب معاون وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ انہوں نے سی پیک منصوبوں میں مبینہ عدم شفافیت اور چینی کمپینوں کے غیر منصفانہ منافع پر امریکی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کی تجارت میں عدم توازن ہے جس سے پاکستان کی معاشی صورتِ حال مزید خراب ہو سکتی ہے۔

افغان امن عمل میں اسلام آباد کے کردار کا ذکر کرتے ہوئے امریکی سفارت کار ایلس ویلز نے کہا کہ طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے پاکستان نے اہم کردار ادا کیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس عمل میں زلمے خلیل زاد کو پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت کا مکمل تعاون حاصل رہا۔

ایلس ویلز نے یہ تسلیم کیا کہ پاکستان نے خطے کے لیے خطرہ بننے والے شدت پسند تنظیموں کے خلاف ابتدائی اقدامات کیے ہیں جن میں کالعدم لشکر طبیہ کے سربراہ حافظ سعید کو گرفتار کرنا بھی شامل ہے۔ اُن کے بقول پاکستان نے دہشت گرد تنظیموں کی مالی وسائل تک رسائی روکنے کے لیے بھی پیش رفت کی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان عمران خان (فائل فوٹو)
وزیر اعظم پاکستان عمران خان (فائل فوٹو)

'جی 20 ممالک قرضوں میں سہولت کی تفصیلات دیں'

دریں اثنا وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کو ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس سے ویڈیو خطاب میں ایک بار پھر کہا کہ کووڈ-19 کے باعث ترقی پذیر ممالک معاشی اثرات سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

لہذٰا ان ممالک کو قرضوں کی مدد میں سہولت ملنی چاہیے۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا اگرچہ جی 20 ملکوں نے ترقی پذیر ممالک کے دو طرفہ قرضوں میں سہولت فراہم کرنے کا اعلان کیا لیکن ان کے بقول اس بارے میں تفصیلات سامنے آنا ضروری ہیں۔ تاکہ وبا سے نمٹنے کے لیے پاکستان جیسے ممالک صحتِ عامہ کے شعبے کے لیے مزید وسائل مختص کر سکیں۔

چین بھی دنیا کے بڑی معیشتوں جی 20 ملکوں کا رکن ہے اور وہ بھی پاکستان سمیت غریب ملکوں کے لیے قرضوں کی مد میں ریلیف کی حمایت کر چکا ہے۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ سی پیک منصوبوں سے متعلق واشنگٹن کے تحفطات کا تعلق چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی تناؤ کا شاخسانہ ہے۔ امریکہ نہیں چاہتا کہ دنیا کے ترقی پذیر ملک چین کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں کو فروغ دیں۔

اقتصادی امور کے ماہر اشفاق حسن کا کہنا ہے کہ چین کے ساتھ پاکستان کے قرضوں کے معاملات کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے۔ اُن کے بقول سعودی عرب کی طرح پاکستان کے چین کے ساتھ بھی بہترین تعلقات ہیں۔ لہذٰا چین کبھی بھی نہیں چاہے گا کہ پاکستان معاشی مشکلات سے دوچار ہو۔

ڈاکٹر اشفاق کے بقول غیر معمولی حالات میں بیجنگ اسلام آباد کو اس معاملے میں سہولت بھی فراہم کر سکتا ہے۔

ادھر پاکستان کے مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ پاکستان امریکہ کی جانب سے پاکستان سمیت غریب ملکوں کے قرضوں میں ریلیف کے موقف کو سراہتا ہے۔

بدھ کو امریکہ میں منعقدہ ویڈیو بزنس کانفرنس سے خطاب میں مشیرِ خزانہ کا کہنا ہے کہ کووڈ-19 اور فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) پر بھی امریکہ کی جانب سے پاکستان کی حمایت پر وہ شکر گزار ہیں۔

عبدالحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستان کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات کو خاص اہمیت دیتا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ اسلام آباد اور واشنگٹن کے تعلقات کو مزید فروغ دینے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔

XS
SM
MD
LG