انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے ایک میچ کے بعد جھگڑا کرنے پر اسٹار بیٹر وراٹ کوہلی اور گوتم گمبھیرپر میچ فیس کا 100 فی صد جرمانہ عائد کر دیا گیا ہے۔
آئی پی ایل کے سولہویں ایڈیشن میں وراٹ کوہلی رائل چیلنجرز بنگلور (آر سی بی) کی نمائندگی کر رہے ہیں جب کہ گوتم گمبھیر لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) کے مینٹور ہیں۔
لکھنؤ کے اٹل بہاری واجپائی اسٹیڈیم میں دونوں ٹیموں کے درمیان کھیلے گئے اس میچ میں آر سی بی نے ایک دلچسپ مقابلے کے بعد مخالف ٹیم کو شکست دی۔
میچ کے اختتام پر جیتنے والی ٹیم کے کھلاڑیوں کو مبارک باد دینے کا سلسلہ جاری تھا اور کھلاڑی پویلین جانے سے قبل ایک دوسرے سے مصافحہ کر ہی رہے تھے کہ کوہلی اور گمبھیر کے درمیان گرما گرمی ہو گئی۔
دونوں کے درمیان جملوں کا تبادلہ ہوا جس کے بعدوہ ایک دوسرے کی جانب بڑھنے لگے لیکن آر سی بی کے کپتان فاف ڈپلوسی، وجے دھاہیا اور ایل ایس جی کے اسسٹنٹ کوچ نے مداخلت کرتے ہوئے انہیں پیچھے کر دیا۔
دونوں کے درمیان یہ پہلا جھگڑا نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی کوہلی اور گمبھیر پریس کانفرنسوں کے دوران ایک دوسرے پر لفظی گولہ باری کرتے رہے ہیں۔
پیر کو کھیلے جانے والے میچ کے دوران دونوں کے درمیان جھگڑے پر ہی معاملہ ختم نہیں ہوا۔ اس جھگڑے کے تھوڑی دیر بعد کوہلی ایل ایس جی کے کھلاڑی کے ایل راہل کے ساتھ بھی الجھ پڑے اور دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔
اس میچ کے دوران گرما گرمی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ افغانستان سے تعلق رکھنے والے فاسٹ بالر نوین الحق اور وراٹ کوہلی کے درمیان میچ کے دوران اور میچ کے بعد بھی تکرار جاری رہی۔
آئی پی ایل انتظامیہ کے مطابق کوہلی اور گمبھیر نے غلطی کا اعتراف کیا ہے جس پر انہیں میچ فیس کا 100 فی صد جرمانہ عائد کیا گیا ہے جب کہ افغان کرکٹر نوین الحق کوڈ آف کنڈکٹ کے آرٹیکل دو اعشاریہ دو ایک کی خلاف ورزی کے مرتکب قرار پائے ہیں اس لیے انہیں میچ فیس کا 50 فی صد جرمانہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اس میچ میں آر سی بی نے لکھنؤ جائنٹ کو جیت کے لیے 127 رنز کا ہدف دیا تھا۔ لیکن لکھنؤ جائنٹ کی پوری ٹیم 108 رنز پر پویلین لوٹ گئی تھی۔
آئی پی ایل کے رواں ایڈیشن میں آر سی بی نے کم ترین اسکور پر بھرپور انداز سے دفاع کیا ہے اور اس میچ میں اسے 18 رنز سے کامیابی ملی۔