یمن میں حکومت مخالف قبائل نے دارالحکومت صنعا کےشمال میں ایک سرکاری جنگی طیارے کو مار گرایا ہے، جب کہ ہزاروں افراد بدھ کی شام صد علی عبداللہ صالح کے خلاف مظاہروں میں شریک ہوئے۔
جنگی طیارے کو صنعا سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر اس علاقے میں مار گرایا گیا جہاں قبائلیوں اور صدر کی وفادار فورسز کے درمیان لڑائی ہورہی تھی۔
قبائلیوں کا کہناہے کہ ان کے جنگجوؤں نے اینٹی ایئرکرافٹ گن کے ذریعے لڑاکا طیارے کو گرا نے کے بعد اس کا پائلٹ کو پکڑ لیا۔
دو روز قبل قبائلیوں نے یمن کے ایلیٹ ری پبلیکن گارڈز کے ایک مرکز پر قبضہ کرنے کے بعد کمانڈر کو ہلاک اور 30 سپاہیوں کو گرفتار کرلیاتھا۔
ایک اور خبرکے مطابق ، بدھ کے روز دارالحکومت صنعا میں مظاہرین نے ایک پرامن جلوس میں مسٹر صالح کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے پرچم لہرائے ۔
ملک کے کئی دوسرے شہروں سے بھی پرامن مظاہروں کی خبریں ملی ہیں۔
مسٹر صالح تین ماہ جمعے کے روز سعودی عرب سے واپس لوٹے تھے۔
جون میں صدراتی محل پر ایک قاتلانہ حملے کے دوران مسٹر صالح زخمی ہوگئے تھے جن کے علاج کے لیے انہیں سعودی عرب جاناپڑاتھا۔