بحرین میں حزب اختلاف کے ایک رہنما نے کہا ہے کہ دارالحکومت مناما میں مظاہرین کے ایک احتجاجی کیمپ پر پولیس کی طرف سے دھاوا بولنے کے بعد کم از کم 60 افراد لاپتہ ہیں۔
پولیس نے مظاہرین پر جمعرات کو علی الصباح چڑھائی کر دی تھی اور اس کارروائی میں کم از کم چار افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ملک میں سیاسی تبدیلی کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین کا ایک بڑا ہجوم بدھ کی رات مناما کے مرکزی پَرل اسکوائر پر جمع ہو گیا تھا ۔
پارلیمان میں حکومت مخالف شیعہ رہنماؤں کے اتحاد ’الوفاق‘ کے ایک رکن ابراہیم ماتر نے کہا ہے کہ اُن کے اتحاد نے اس واقعے کے بعد احتجاجاً اپنے عہدوں سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ چالیس رکنی پارلیمان میں الوفاق کے 17 ارکان شامل ہیں۔
شیعہ اپوزیشن رہنماؤں نے ایک روز قبل یقین دلایا تھا کہ وہ ملک میں رائج بادشاہی نظام کو ایرانی طرز حکومت میں تبدیل کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے۔
اٹھارہویں صدی سے بحرین پر حکمرانی کر نے والا خلیفہ خاندان سنیوں پر مشتمل ہے اور اْس کے ایک طویل عرصے سے ملک کی شیعہ اکثریتی آبادی کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں۔
جزیرہ نما ملک کی 13 لاکھ آبادی کا نصف حصہ بحرینی باشندوں پر مشتمل ہے اور باقیہ غیر ملکی ہیں جب کہ آبادی کا 70 فی صد حصہ شیعہ برادری پر مشتمل ہے۔