چین کے سرکاری میڈیا نے جمعہ کو بتایا کہ مائیکروسافٹ کے شریک بانی اور مخیرشخصیت بل گیٹس نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی ہے۔
صدر شی نے انہیں پرانا دوست قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ اس طرح تعاون کر سکتے ہیں جس سےچین اورامریکہ دونوں کو فائدہ ہو۔
بیجنگ کے اسٹیٹ گیسٹ ہاؤس میں ایک میٹنگ میں، جہاں چین کے رہنما روایتی طور پر معززغیر ملکی مہمانوں کا استقبال کرتے ہیں، شی نے کہا کہ وہ تین سال بعد مائیکروسافٹ کے شریک بانی اور مخیر شخصیت کو دیکھ کر بہت خوش ہیں۔
شی نے گیٹس سے ملاقات میں کہا،" موجودہ عالمی صورتحال میں ، ہم ایسی سرگرمیاں انجام دے سکتے ہیں جو ہمارے دونوں ممالک، دونوں ملکوں کےعوام اور پوری انسانیت کے لئے فائدہ مند ہوں۔"
بدھ کے روز بیجنگ پہنچنے پر گیٹس نے کہا کہ یہ ملاقات ایک بڑا اعزازہے۔ "ہم نے ہمیشہ اچھی بات چیت کی ہے اور آج ہمارے پاس بہت سارے اہم موضوعات ہوں گے ۔
اپنے ذاتی بلاگ پر ایک پوسٹ میں گیٹس نے کہا کہ انہوں نے اور شی نے عالمی صحت اور ترقی کے چیلنجوں جیسے کہ صحت کی عدم مساوات اور موسمیاتی تبدیلی پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
شی نے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی پر ایک ویڈیو میں کہا، " میں اکثر کہتا ہوں کہ امریکہ اور چین کے تعلقات کی بنیاد اس کے عوام پر ہے۔"
انہوں نےکہا کہ گیٹس ان کے پہلے امریکی دوست ہیں جن سے انہوں نے اس سال ملاقات کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی " امیدیں امریکی عوام سے ہیں۔"
ان کی ملاقات سے پہلے جمعرات کو بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن نے چین کے گلوبل ہیلتھ ڈرگ ڈسکوری انسٹی ٹیوٹ کو ، اس کی صلاحیتیں بہتر بنانے کے لئے ، 50 ملین ڈالر کا عطیہ دینے کا اعلان کیا۔
SEE ALSO: گیٹس فاؤنڈیشن کا شدید موسمی اثرات سے متاثرہ چھوٹے کسانوں کے لیے ایک ارب 40 کروڑ عطیے کا وعدہدنیا کی امیر ترین شخصیات میں سے ایک ،گیٹس، جمعرات کو چین میں تھے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہاں عالمی صحت اور ترقیاتی شراکت داروں کے ساتھ ملاقاتیں کر رہے ہیں جنہوں نے ان کی خیراتی فاؤنڈیشن کے ساتھ کام کیا ہے۔
گیٹس نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلی، صحت کی عدم مساوات اور غذائی عدم تحفظ جیسے مسائل کو حل کرنے کے لیے نئی سوچ کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ چین کو ملیریا کی ادویات تیار کرنے سے لے کر موسمیاتی تبدیلی کی کوششوں تک میں سرمایہ کاری میں کافی تجربہ ہے۔ ہمیں دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ لوگوں تک اس قسم کی ترقی اور تجربے کو پہنچانے کی ضرورت ہے۔”
SEE ALSO: پولیو کا خاتمہ؛ گیٹس فاؤنڈیشن کا ایک ارب 20 کروڑ ڈالر عطیہ دینے کا اعلانگیٹس نے کہا کہ بد قسمتی یہ ہے کہ عالمی بحرانوں نے اس پیش رفت کو روک دیا ہے جو بچوں میں اموات کی شرح اور غربت کو کم کرنے کے لئے کی جارہی تھی ۔
انہوں نے کہا کہ ان کا اگلا دورہ ،مغربی افریقہ کا ہو گا کیونکہ افریقی ممالک خاص طور پر خوراک کی بلند قیمتوں، قرضوں کے بے پناہ بوجھ اور ٹی بی اور ملیریا کی بڑھتی ہوئی شرح کا بری طرح سے شکار ہیں
ایپل کے ٹم کک اور ٹیسلا کے ایلون مسک کے بعد گیٹس اس سال چین کا دورہ کرنے والی تیسری بڑی کاروباری شخصیت ہیں۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات دی ایسوسی ایٹڈ پریس، ایجنسی فرانس پریس اور رائٹرز سےلی گئی ہیں۔