کیمرون: بوکو حرام کا حملہ 8 افراد ہلاک

فائل

شمالی کیمرون کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ بوکو حرام کے مشتبہ جنگجو سرحدی علاقوں میں تعینات کیمرون کے فوجیوں سے تعاون کی اطلاعات پر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں

سیکورٹی فورسز کے ساتھ تعاون پر، بوکو حرام کے مسلح جنگجوؤں نے شمالی کیمرون میں مورا کے فوجی اڈے کے قریب آٹھ افراد کو قتل اور متعدد کو اغوا کرلیا ہے۔

شمالی کیمرون کے رہائشیوں کا کہنا ہے کہ بوکو حرام کے متشبہ جنگجو سرحدی علاقوں پر تعینات کیمرون کے فوجیوں سے تعاون پر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

مورا فوجی اڈے کے قریب واقع آئزاہاد گاؤن کے ایک رہائشی، رائن ربرٹ نے ٹیلی فون انٹرویو کے دوران بتایا کہ تقریباً 30 مسلح حملہ آوروں نے جمعرات کی صبح ان کے گاؤں میں طوفان برپا کر دیا۔

وہ گھر گھر کی تلاشی لے رہے تھے اور ایک فہرست میں سے نام لے لے کر لوگوں کی شناخت کر رہے تھے۔ جس کسی کا بھی نام لیا جاتا وہ گویا کیمرون کے فوجیوں کے ساتھ تعاون کا ملزم ٹھہرتا اور اسے فوری قتل کردیا جاتا یا پھر کہیں اور بھیج دیا جاتا۔

گاؤں ہی کے ایک عینی شاہد نے بتایا کہ تین خواتین اور پانچ مردوں کو ذبح کردیا گیا؛ اور ان کے گھروں کو آگ لگادی گئی، جبکہ قریبی فوجی اڈے پر تعینات کیمرون کے فوجی تین گھنٹے بعد گاؤں پہنچے اور تحقیقات شروع کر دی ہے۔ تاہم، فوری طور پر اغوا ہونے والوں کی تعداد کا تعین نہ ہوسکا۔

گورنر نارتھ کیمرون، میدیاوا باکرے نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ چند گھروں کو آگ لگائی گئی تھی۔ لیکن، فوج حملہ آوروں کو تلاش کرنے کے لئے نائجیریا کے سرحدی پہاڑیوں کی چھان بین کر رہی ہے۔

آئزاہاد گاؤں مورا شہر سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے جو باغیوں سے مقابلہ کرنے والی مشترکہ ٹاسک فورس کا مرکز ہے؛ اور یہاں کیمرون کے 2 ہزار سے زائد فوجی تعینات ہیں۔