بیجنگ: ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے کیلیے نئے منصوبے کا آغاز

چینی حکام نے دارالحکومت بیجنگ کے ماحول میں بہتری اور شہر میں بڑھتی ہوئی آلودگی پر قابو پانے کیلیے ایک نئے پنج سالہ منصوبے کا اعلان کیا ہے ۔

بیجنگ کی ماحولیاتی تحفظ کے ادارہ کی جانب سے منگل کے روز جاری کیے گئے منصوبے کے تحت ڈیڑھ کروڑ آبادی کے شہر کو بجلی فراہم کرنے والے چار میں سے تین تھرمل پاور پلانٹس کو مرحلہ وار جدید خطوط پر استوار کیا جائے گا۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق شہر کی ماحولیاتی تحفظ کی ایجنسی سے وابستہ حکام کا کہنا ہے کہ نئے منصوبے کے تحت شہر کے چھ اضلاع میں واقع گھروں کے چولہوں اور کوئلے سے چلنے والے بوائلرز کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔

حکام نے شہر میں چلنے والی گاڑیوں سے دھوویں کے اخراج کا سخت معیار نافذ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بیجنگ کی تقریباً چار لاکھ گاڑیاں نئے معیار پر پورا نہیں اترتیں جو شہر میں چلنے والی کل 48 لاکھ گاڑیوں کا 10 فی صد ہیں۔

رپورٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ ان کی جانب سے شہر کی آلودہ فضاء کے مسئلے سے نبٹنے کیلیے مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں جن کے نتیجے میں شہر کی فضاء میں سلفر ڈائی آکسائیڈ – جسے ماحولیاتی آلودگی کا ایک اہم جز سمجھا جاتا ہے – کی مقدار میں 2005 ءسے 2010ء کے دوران 36 فی صد کمی آگئی ہے۔

تاہم حکام کے بقول بیجنگ کا فضائی ماحول کئی دیگر عالمی شہروں کے مقابلے میں اب بھی زیادہ آلودہ ہے جس کا سبب شہر میں توانائی کے بڑھتے ہوئے استعمال اور بڑے پیمانے پر جاری تعمیراتی منصوبوں کو ٹہرایا جاتا ہے۔