پاکستان اور سری لنکا کی کرکٹ ٹیموں کے کپتانوں نے دونوں ممالک کے درمیان آئندہ ہفتے سے متحدہ عرب امارات میں ہونے والی ٹیسٹ اور ون ڈے میچز کی سیریز میں حریف پر کامیابی حاصل کرنے کی امید کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان متحدہ عرب امارات میں تین ٹیسٹ، پانچ ون ڈے اور ایک ٹی20 میچ کھیلا جائے گا۔ دورے کا آغاز 18 اکتوبر کو ابوظہبی میں ٹیسٹ میچ سے ہوگا۔ دبئی اور شارجہ بھی سیریز کے میچز کی میزبانی کریں گے۔
جمعرات کو لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق کا کہنا تھا کہ سری لنکا کے خلاف سیریز پاکستانی ٹیم کے لیے دشوار ثابت ہوگی۔تاہم انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ گزشتہ سیریز سے حاصل کیے گئے تجربات کے نتیجے میں پاکستانی کھلاڑی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔
کپتان مصباح نے کہا کہ مرلی دھرن کی ریٹائرمنٹ کے بعد سری لنکن کی بالنگ سائیڈ "یقینی" طور پر کمزور پڑی ہے لیکن اس کے باوجود ان کے بقول "ہم انہیں آسان نہیں لے سکتے"۔
ادھر عرب امارات روانگی سے قبل کولمبو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سری لنکن کرکٹ ٹیم کے کپتان تلکا رتنے دلشان کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک متوازن ٹیم کے ساتھ میدان میں اتر رہا ہے اور انہیں امید ہے کہ سیریز میں سخت مقابلہ ہوگا۔
واضح رہے کہ سری لنکا گزشتہ چار سیریز کے دوران کھیلے گئے 11 ٹیسٹ میچز میں سے کسی ایک میں بھی کامیابی حاصل نہیں کرسکا ہے جس پر سری لنکن ٹیم کو مقامی شائقین کی تنقید کا نشا نہ بھی بننا پڑ رہا ہے۔
تاہم کپتان دلشان نے صحافیوں سے گفتگو میں پاکستان کے خلاف سیریز سے قبل شائقین کو تحمل کا مظاہرہ کرنےکا مشورہ دیا۔ انہوں نے تسلیم کیا مرلی دھرن اور چمندا واس جیسے تجربہ کھلاڑیوں کی ریٹائرمنٹ کےبعد ٹیم کو اپنا معیار برقرا رکھنے کے لیے جدوجہد کرنا پڑ رہی ہے۔
دلشان کا کہنا تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ٹیم کی کارکردگی میں بہتری کے لیے سخت فیصلے کرنے کے بجائے تحمل کا مظاہرہ کرکے نئے آنے والوں کو ٹیم میں 'سیٹ' ہونے کے لیے درکار وقت دینے کی ضرورت ہے۔