ورلڈ کپ کرکٹ 2011ء ابھی شروع بھی نہیں ہوا کہ اس کا فائنل میچ مشکلات کی زد میں آگیا ہے۔ جمعرات کو خبر آئی تھی کہ شیو سینا کے راہنما مرلی منوہر جوشی نے کہا ہے کہ اگر پاکستان فائنل میں پہنچا تو شیو سینا کے سربراہ بال ٹھاکرے فیصلہ کریں گے کہ ممبئی میں پاکستان کو کھیلنے دیا جائے یا نہیں۔ جبکہ آج یہ خبر آئی ہے کہ کرکٹ ایسوسی ایشن بھی یہاں ہونے والے فائنل کے حوالے سے مطمئن نہیں ہے ۔ ونکھڑے اسٹیڈیم میں آگ سے بچاوٴ کے انتظامات اطمینا ن بخش نہیں ہیں۔ اس لئے ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن (ایم سی اے) کو نوٹس بھجوایا جارہا ہے۔
ورلڈ کپ فائنل میچ کے تمام انتظامات ایم سی اے کی ذمے داری ہے۔ یہی اسٹیڈیم کی تعمیر نو اور مرمت کے کاموں کی نگرانی کررہی ہے لیکن جس سست رفتاری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے اسے دیکھتے ہوئے لگتا ہے کہ یہ کام بروقت مکمل نہیں ہوسکے گا۔ جبکہ ایسی ہی وجوہات کے سبب کولکتہ کے ایڈن گارڈن کو بھی ایک میچ کی میزبانی سے ہاتھ دھونا پڑ رہے ہیں ۔
ممبئی بلدیہ کی ایک ٹیم نے آج اسٹیڈیم میں ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیاجس کے بعد یہ انکشاف ہوا کہ اسٹیڈیم میں آگ لگنے سے بچاوٴ کے حفاظتی انتظامات غیر تسلی بخش اور ناکافی ہیں۔ لہذا ٹیم کے سربراہ چیف فائر آفیسر اودے تتکرے نے ممبئی کرکٹ ایسوسی ایشن کو ایک مراسلہ ارسال کیا ہے جس میں آگ سےناکامی انتظامات پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ۔ خط میں یہ بھی لکھا ہے کہ ان انتظامات کو فوری طور پر فول پروف بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ معائنہ ٹیم دوبارہ اسٹیڈیم کا دورہ کرے گی اور اس کے بعد میچ ہونے یا نہ ہونے کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔
ایم سی اے نے 2 اپریل کو ہونے والے فائنل میچ کے لئے ونکھڑے اسٹیڈیم میں سخت سیکورٹی اقدامات کے دعوے کئے تھے ۔ تاہم شیوسینا کے پاکستان سے متعلق بیان کے بعد تو ان انتظامات کو مزید سخت کرنے کی ضرورت ہے۔
اطلاعات کے مطابق اسٹیڈیم کے قرب و جوار میں موجود عمارتوں کی چھتوں پر سنائپررائفل سے لیس پولیس اہلکار تعینات کئے جائیں گے۔ اس اقدام کا سبب یہ بتایا جارہا ہے کہ بھارت میں اسٹیڈیم کے قرب وجوار میں واقع اونچی عمارتوں کی چھتوں سے میچ دیکھنے کا رواج عام ہے۔ کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لئے پولیس اہلکار تعینات کئے جارہے ہیں۔
ایک اطلاع کے مطابق پولیس ڈپارٹمنٹ نے سو سے زائد اسپیشل وائرلیس بھی پولیس اہلکاروں میں تقسیم کئے ہیں۔ جنہیں انتہائی شور میں بھی آسانی سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ونکھڑے اسٹیڈیم میں تین میچ کھیلے جائیں گے۔ 13 مارچ پہلامیچ کینیڈا اور نیوزی لینڈ کے درمیان ہوگا جبکہ دوسرا میچ 18 مارچ کو نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان کھیلا جائے گا۔ اس کے بعد دو اپریل کو یہیں ورلڈ کپ کرکٹ 2011 ء کا فائنل میچ کھیلا جائے گا۔ اسٹیڈیم کی تعمیر نو اور مرمت کے دیگر کاموں پر تین ارب روپے کی بھاری رقم خرچ ہوئی ہے اور پچھلے 22 مہینوں سے تعمیراتی کام جاری تھا۔ ممبئی کے علاقے چرچ گیٹ کے قریب واقع یہ اسٹیڈیم تقریباً40 سال پرانا ہے۔
اس سے قبل کولکتہ کے ایڈن گارڈن میں 27 فروری کو بھارت اورنیوزی لینڈ کے درمیان ہونے والے میچ کو بھی محض انتظامات بروقت مکمل نہ کرسکنے کے سبب دوسری جگہ منتقل کردیا گیا تھا۔