جنوبی افریقہ کی ٹیم پہلی بار 1992ء کے ورلڈ کپ میں میدان میں اتری تھی۔ اس اوینٹ میں ٹیم نے سیمی فائنل کیلیے کوالیفائی کیا تھا تاہم بارش کے باعث 'ڈک ورتھ لوئیس' میتھڈ کے تحت انگلینڈ کے خلاف ایک گیند پر 22 رنز کا ہدف ملنےکے سبب ٹیم ایونٹ سے باہر ہوگئی تھی۔
1996ء میں جنوبی افریقہ کی ٹیم کوارٹر فائنل اور 1999ء میں سیمی فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی۔ 2003ء میں ٹیم پہلے رائونڈ سے آگے نہ بڑھ پائی جبکہ 2007 میں ایک بار پھر سیمی فائنل میں ناک آئوٹ ہوگئی۔
جنوبی افریقہ نے اب تک ورلڈ کپس میں کل 40 میچز کھیلے ہیں جن میں اس نے 25 میں فتح حاصل کی جبکہ 13 میں شکست اٹھائی۔ لیکن میچز میں فتح کی اس اچھی اوسط کے باوجود انگلینڈ کی طرح جنوبی افریقہ بھی آج تک صر ف ایک ہی آئی سی سی ایونٹ اپنے نام کرپایا ہے اور وہ تھی 1998ء کی چیمپئنز ٹرافی۔
2011ء کے ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کی کپتانی گریم اسمتھ کررہے ہیں۔ اس وقت ٹیم کے پاس ڈیل اسٹین اور مارن مارکل جیسے بالرز موجود ہیں جنہیں بلاشبہ دنیا کے بہترین بالرز میں شمار کیا جاسکتا ہے۔
ساتھ ہی ساتھ ہاشم آملہ اور اے بی ڈی ویلئرز کی ٹیم میں "اِن فارم" موجودگی اور جیکوس کیلس اور کپتان اسمتھ جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں کے ہمراہ پروٹیز ورلڈ کپ کیلیے ایک متوازن اور بھرپور ٹیم لے کر میدان میں اتر رہے ہیں۔ تاہم اسپنرز کی عدم موجودگی ٹیم کیلیے کسی نقصان کا باعث بن سکتی ہے۔
جنوبی افریقہ ورلڈ کپ میں اپنا پہلا لیگ میچ 24 فروری کو ویسٹ انڈیز کے خلاف نئی دہلی میں کھیلے گا۔
لیگ کے دیگر میچز میں پروٹیز 3 مارچ کو نیدر لینڈز، 6 مارچ کو انگلینڈ، 12 مارچ کو بھارت، 15 مارچ کو آئرلینڈ اور 19 مارچ کو بنگلہ دیش سے ٹکرائیں گے۔
عالمی کپ 2011ء کیلیے جنوبی افریقہ کی ٹیم ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے: گریم اسمتھ (کپتان)، ہاشم آملہ، جوہان بوتھا، اے بی ڈی ویلئرز، جے پی ڈومینی، فاف ڈو پلیسس، کولن انگرام، جیکوس کیلس، مارن مورکل، وین پارنیل، رابن پیٹرسن، ڈیل اسٹین، عمران طاہر، لونوابو سوٹسوب اور مورن وین وائیک۔