ایلون مسک کاچین کا دورہ، کاروبار کو وسعت دینے کی خواہش

امریکہ کی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے بیجنگ میں چین کے وزیرِ خارجہ چن گانگ سے ملاقات کی۔

چین کے وزیرِ خارجہ چن گانگ نے کہا ہے کہ امریکہ اور چین کے کشیدہ تعلقات میں باہمی احترام کی ضرورت ہے۔

ان کا یہ بیان امریکہ کی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے مالک ایلون مسک سےمنگل کو بیجنگ میں ملاقات کے دوران سامنے آیا ہے۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق چن گانگ نے ایلون مسک سے گفتگو میں کہا کہ ہمیں اسٹیرنگ وہیل کو درست سمت میں رکھتے ہوئے باہمی احترام، پر امن بقائے باہمی اور دو طرفہ فائدہ مند تعاون کو برقرار رکھنا چاہیے۔

چین کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیاہے کہ چینی وزیرِ خارجہ نے چین اور امریکہ کے حوالے سے مزید کہا کہ دونوں فریقوں کو خطرناک ڈرائیونگ سے گریز کرنا چاہیے۔ البتہ چن گانگ نے ان اقدامات کا ذکر نہیں کیا جن سے امریکہ اور چین کے تعلقات میں بہتری ممکن ہو سکتی ہے۔

خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ٹیسلا کے مالک ایلون مسک نے کہا ہے کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ چین میں اپنے کاروبار کو وسعت دیں۔

ایلون مسک نے لگ بھگ تین برس بعد چین کا دورہ کیا ہے جہاں منگل کو بیجنگ میں ان کی ملاقات چینی وزیرِ خارجہ چن گانگ سے ہوئی۔

چین الیکٹرک گاڑیوں کی سب سے بڑی مارکیٹ ہے اسی لیے امریکہ کی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا نے رواں برس اپریل میں عندیہ ظاہر کیا تھا کہ وہ شنگھائی میں دوسرا بڑا پلانٹ لگا سکتی ہے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اس پلانٹ میں گاڑیاں بنائی جائیں گی یا یہاں گاڑیوں کی بیٹریوںکے لیے چارجرز کی پروڈکشن ہو گی۔

ٹیسلا کا ایک پلانٹ شنگھائی میں 'گیگا فیکٹری' کے نام سے 2019 میں قائم کیا گیا تھا جہاں اس کے سب سے زیادہ ملازمین کام کرتے ہیں۔

چینی وزیرِ خارجہ نے ایلون مسک کو آگاہ کیا ہے کہ بیجنگ ملک میں کاروبار کے ایسے مواقع تخلیق کرنے کا خواہش مند ہے جہاں صارفین کی ضرورت کے مطابق قانون کی عمل داری کے ساتھ بین الاقوامی کمپنیوں کے لیے کاروبار کے مواقع موجود ہوں۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق منگل کی شب ایلون مسک نے چین کی بیٹریاں بنانے والی کنٹیمپرری امپیریکس ٹیکنالوجی کمپنی (سی اے ٹی ایل) کے مالک شینگ یوکون سے ملاقات کی تھی۔ سی اے ٹی ایل، ٹیسلا کو بیٹریاں فراہم کرنے والی اہم ترین کمپنیوں میں شامل ہے۔

ایلون مسک نے بدھ کو چین کی وزارتِ تجارت کا دورہ کیا ہے۔ خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ہوٹل سے روانگی کے موقع پر صحافیوں نے ایلون مسک سے چین کے دورے کے مقاصد اور شنگھائی میں دوسرا پلانٹ لگانے کے حوالے سے سوالات کیے تاہم مسک نے ان سوالات کے جواب دینے سے گریز کیا۔

خیال رہے کہ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں اپنی پروڈکٹ کا ایک چوتھائی حصہ چین میں فروخت کرتی ہیں۔ گزشہ ماہ اپریل میں چین میں کرونا وبا کے بعد پہلی بار ہونے والے آٹو شو میں متعدد چینی اور بین الاقوامی کمپنیوں نے الیکٹرک گاڑیوں کے نئے ماڈلز پیش کیے تھے۔

اس رپورٹ میں خبر رساں اداروں ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘، ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ سے مواد شامل کیا گیا ہے۔