ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: نیوزی لینڈ کو انگلینڈ کے ہاتھوں شکست، گروپ ون میں صورتِ حال دلچسپ

برسبین میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 20 رنز سے ہرا کر نہ صرف کیویز کو ٹورنامنٹ میں پہلی شکست سے دو چار کیا بلکہ خود کو سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل بھی رکھا۔

جوں جوں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا سپر 12 مرحلہ اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے، سیمی فائنل کی دوڑ دلچسپ ہوتی جا رہی ہے۔ گروپ ون میں موجود چھ ٹیموں میں سے تین اس وقت ناک آؤٹ مرحلے تک رسائی کے لیے تگ و دو میں مصروف ہیں۔

منگل کو برسبین میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 20 رنز سے ہرا کر نہ صرف کیویز کو ٹورنامنٹ میں پہلی شکست سے دو چار کیا بلکہ خود کو سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل بھی رکھا۔

اس کامیابی کے بعد نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کے چار چار میچوں کے بعدپانچ پانچ پوائنٹس ہیں اور اگلےمرحلے میں پہنچنے کے لیے انہیں صرف ایک ایک کامیابی درکار ہو گی۔

بظاہر تو سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے چانسز زیادہ نظر آرہے ہیں، کیوں کہ ایک کا مقابلہ آئرلینڈ سے تو دوسرے کا افغانستان سے رہتاہے۔ لیکن ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں کچھ بھی حتمی طور پر کہنا قبل ازوقت ہوتا ہے۔

اگر انگلینڈ کو سیمی فائنل میں جگہ بنانا ہے تو انہیں امید کرنا ہوگی کہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں سے کسی ایک ٹیم کو یا تو شکست ہوجائے یا ان کا میچ بارش سے متاثر ہو جائے اور اس کے بعد انہیں اپنے آخری میچ میں سری لنکا کو شکست دینا ہو گی۔


اس وقت پانچ پانچ پوائنٹس پر کھڑی تین ٹیموں میں سے کسی ایک کا بھی میچ بارش کی نذر ہوا تو سری لنکن ٹیم بھی سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہوجائے گی ، بشرطیکہ وہ انگلینڈ کے خلاف اپنا آخری میچ جیتنے میں کامیاب ہو۔

نیوزی لینڈ کی شکست کے بعد صورتِ حال دلچسپ

برسبین میں کھیلے گئے گروپ ون کے اہم میچ میں گزشتہ پچاس اوورز کے کرکٹ ورلڈ کپ کی دونوں فائنلسٹ ٹیمیں آمنے سامنے تھیں، انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو اوپنرز ایلکس ہیلز اور کپتان جوس بٹلر کی برق رفتار بلے بازی نے انہیں ایک عمدہ آغاز فراہم کیا۔


پہلے دس اوورز میں 80 رنز جوڑنے کے بعد یہ جوڑی اس وقت ٹوٹی جب 40 گیندوں پر 52 رنز بنانے کے بعد ایلکس ہیلز آؤٹ ہوئے۔ ان کے جانےکے بعد کپتان جوس بٹلر نے جارحانہ بیٹنگ جاری رکھی اور مقررہ اوورز میں ٹیم کا اسکور 6 وکٹ پر 179 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔


جوس بٹلر اپنی اننگزکے دوران نہ صرف 47 گیندوں پر 73 رنز بنانے میں کامیاب ہوئے بلکہ اس دوران وہ انگلینڈ کی جانب سے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بھی بن گئے۔

اس سے قبل یہ اعزاز اوئن مورگن کو حاصل تھا جو جوس بٹلر سے قبل انگلش ٹیم کے کپتان تھے۔


نیوزی لینڈ کی جانب سے لوکی فرگوسن دو وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب بالر رہے، اسپنرز اش سودھی اور مچل سینٹنر کی نپی تلی بالنگ نے انگلش بلے بازوں کو کچھ قابو تو کیا، لیکن فاسٹ بالرز نے کافی رنز دیے۔

جواب میں نیوزی لینڈ کا آغاز اچھا نہ تھا اور صرف 28 رنز پر اس کے دونوں ان فارم اوپنرز واپس پویلین جاچکے تھے۔ ایسے میں کپتان کین ولیمسن اور گلین فلپس نے ذمہ داری سے بیٹنگ کرکے اسکور کو آگے بڑھایا۔


دسویں اوور میں عادل رشید کی گیند پر معین علی نے گلین فلپس کا ایک آسان کیچ گرایا جس کا انہوں نے بھرپور فائدہ اٹھا کر نصف سینچری مکمل کی۔

ایسے میں انگلینڈ نے یکے بعد دیگرے دو وکٹیں حاصل کرکے کیوی ٹیم کو پریشر میں ڈالا، آخری چار اوورز میں انہیں 54 رنز درکار تھے جسے نیوزی لینڈ کے بلے باز حاصل کرنے میں ناکام رہے۔

صرف 25 گیندوں پر نصف سینچری بنانے والے گلین فلپس 36 گیندوں پر 62 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔پوری کیوی ٹیم مقررہ اوورز میں صرف چھ وکٹ پر 159 رنز ہی بناسکی۔

انگلینڈ نے اس کامیابی کے ساتھ ہی سیمی فائنل تک رسائی کی امیدوں کو زندہ رکھا۔انگلینڈ کی جانب سے کرس ووکس اور سیم کرن نے دو دو وکٹیں حاصل کیں، جوس بٹلر کو ان کی وکٹوں کے آگے اور عقب میں اچھی کارکردگی پر پلیئر آف دے میچ قرار دیا گیا۔



گروپ ون میں موجود ٹیموں کی قسمت کا فیصلہ اس ویک اینڈ پر ہو جائے گا

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں گروپ ون سےکون سی دو ٹیمیں سیمی فائنل میں جگہ بنائیں گی، اس کا فیصلہ جمعے اور ہفتے کو کھیلے جانے والے میچوں کے بعد ہوجائے گا، کیوں کہ منگل کو کھیلے گئے پہلے میچ میں سری لنکا نے افغانستان کو شکست دے کر سیمی فائنل کی ریس میں خود کو اِن رکھا۔


اس میچ میں ونیندو ہسارانگا کی شان دار کارکردگی کی بدولت سری لنکا نے 6 وکٹ سے کامیابی حاصل کی، افغانستان کے آٹھ وکٹ پر 144 رنز کے جواب میں ایشین چیمپئن نے ہدف 19ویں اوور میں 4 وکٹ کے نقصان پر حاصل کرلیا۔

یوں اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر چار چار میچوں کے بعد نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور انگلینڈ کے پانچ، پانچ اور سری لنکاکے چار پوائنٹس ہیں۔آئرلینڈ کی ٹیم تین پوائنٹس کے ساتھ پانچویں جب کہ افغانستان کی ٹیم کے دو پوائنٹس ہیں۔

اب اس گروپ کے باقی میچز ویک اینڈ پر کھیلے جائیں گے۔ جمعے کو ہونے والے پہلے میچ میں نیوزی لینڈ کی ٹیم آئرلینڈ کا سامنا کرے گی جب کہ افغانستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں دوسرے میچ میں مدِمقابل ہوں گی۔

کامیابی کی صورت میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے پانچ پانچ میچوں کے بعد سات سات پوائنٹس ہوجائیں گےاور دونوں ہی سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل رہیں گی جس کے بعد ہفتے کو انگلینڈ اور سری لنکا کا میچ اہمیت اختیار کر جائے گا۔


اس میچ میں کامیابی کی صورت میں دونوں ٹیموں میں سے ایک کے سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات روشن ہو جائیں گے۔