بلوچستان کے ضلع بارکھان کے رکنی بازار میں بم دھماکے میں چار افراد ہلاک جب کہ 12 زخمی ہوئے ہیں۔
پولیس کے مطابق دھماکہ اتوار کی صبح رکنی بازار میں ایک حجام کی دکان کے باہر اس وقت ہوا جب وہاں لوگوں کا رش تھا۔
واقعے کے بعد پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہل کار جائے وقوعہ پر پہنچے اور علاقے کو ناکہ لگا کر بند کردیا۔
رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے شواہد جمع کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
دھماکے کے حوالے سے ایس ایچ او رکنی سجاد افضل نے بتایا ہے کہ زخمیوں میں ایک خاتون اور بچی بھی شامل ہیں ۔
ان کے مطابق دو زخمی افراد کی حالت تشویش ناک ہے جن کو طبی امداد کے لیے ڈیرہ غازی خان منتقل کیا گیا ہے۔
SEE ALSO: بارکھان؛ کنویں سے ملنے والی تین میں سے دو لاشوں کی تدفینپولیس نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق دھماکہ حجام کی دکان کے پاس کھڑی موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد سے ہوا ہے۔
واقعے کے خلاف رکنی میں تاجر برادری اور سول سوسائٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاج سے قبل ہی بازار کی تمام دکانیں بند کر دی گئی تھیں۔
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے رکنی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے جانی نقصان پر اظہار افسوس کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے متعلقہ حکام سے رپورٹ طلب کر لی۔ انہوں نے کہا کہ بے گناہ اور معصوم لوگوں کا خون بہانے والے انسانیت کے دشمن ہیں۔
SEE ALSO: دو برس قبل تک تقسیم کا شکار ٹی ٹی پی دوبارہ منظم کیسے ہوئی؟وزیرِ اعلیٰ عبد القدوس بزنجو کا کہناتھا کہ دہشت گرد اپنے مذموم مقاصد کے لیے بدامنی پیدا کر رہے ہیں۔ ملک دشمن عناصر کے عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔ دہشت گردی کے خلاف مؤثر حکمت عملی اپنائی جائے گی۔
صدر ڈاکٹر عارف علوی اور وزیرِ اعظم شہباز شریف سمیت وفاقی وزرا اور اعلیٰ حکام نے بھی دھماکے کی مذمت کی۔