پیرس کے اپیل کورٹ نے جمعرات کو ، اس عسکریت پسند کی عمر قید کی سزا کو برقرار رکھا جس نے اگست 2015 میں شمالی یورپ سے گزرنے والی ایک تیز رفتار ٹرین پر فائرنگ کی تھی۔لیکن اس سے قبل کہ کوئی مسافر اس کی فائرنگ کی زد میں آتا، تین امریکیوں نے اس پر قابو پا لیا تھا۔
ایوب الخزانی نے تھیلیز ٹرین پر اس وقت حملہ کیا جب وہ بیلجیئم سے فرانس میں داخل ہو رہی تھی۔ حملے کے وقت وہ بھاری ہتھیاروں سے مسلح تھا۔
پیرس کی ایک عدالت نے دسمبر 2020 میں ایوب الخزانی کو دہشت گردی کی نیت سے قتل کی کوشش کا مجرم قرار دیا تھا۔
اپیل کورٹ نے نچلی عدالت کے فیصلے اور عمر قید کی توثیق کی ہے اور کہا کہ مجرم کم از کم 22 سال جیل میں گزارے گا اور اس دوران اسے پیرول بھی نہیں ملے گا۔
تھیلیز ٹرین پر ایک ایسے وقت میں حملہ ہوا جب پیرس دہشت گردوں کے نشانے پر تھا۔ اس واقعہ کے سات ماہ پہلے پیرس کے رسالے چارلی ہیبڈو پر حملہ ہوا تھا۔ اس رسالے پر پیغمبر اسلام کےگستاخانہ خاکے شائع کرنے کا الزام تھا۔ اسی عرصے میں فرانس کی ایک کوشر سپر مارکیٹ بھی اسلامی عسکریت پسندوں کے حملوں کا ہدف بنی تھی۔
SEE ALSO: فرانسیسی جریدے میں پیغمبرِ اسلام کے خاکوں کی دوبارہ اشاعت پر پاکستان کی مذمتاسی سال نومبر میں پیرس کے ایک کنسرٹ ہال، بارز اور اسٹیڈیم پر اسلام پسند گروپوں کےحملوں میں 130 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
SEE ALSO: فرانس شدت پسندی سے نمٹنے کے لیے 2600 سے زائد اہلکار بھرتی کرے گامعروف امریکی اداکار اور ہدایت کار کلنٹ ایسٹ ووڈ نے تھیلیز حملے پر مبنی ایک فلم بنائی تھی جس کا عنوان تھا ’دی 15:17 ٹو پیرس‘۔
اس رپورٹ کا مواد ایجنسی فرانس پریس کا فراہم کردہ ہے۔