امریکی ریاست ہوائی کے جنگلات میں تین روز قبل لگنے والی آگ ریاست کی تاریخ کی سب سے مہلک قدرتی آفت بن گئی ہے جس میں اب تک 80 ہلاکتیں ہو چکی ہیں جب کہ حکام نے اس سے نمٹنے کی پالیسیوں کا جائزہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' نے آگ سے متاثرہ ماؤ وی کاؤنٹی میں حکام کے حوالے سےہلاکتوں کی تعداد کی تصدیق کی ہے۔
اس سے قبل سال 1960 میں ہوائی کے امریکہ میں شامل ہونے کے ایک سال بعد سونامی میں جزیرے پر 61 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
اس ہفتے کی بھڑکیلی آگ نے 1,000 سے زیادہ عمارتوں کو خاکستر کردیا ہے جب کہ ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے۔ پولیس کی ٹیمیں کتوں کی ساتھ کھنڈرات میں ہلاک ہونے والے رہائشیوں کی تلاش کر رہی ہے۔
حکام کے مطابق تباہ شدہ علاقوں میں تعمیر نو پر کئی سال اور اربوں ڈالر کا خرچ آئے گا۔
خبر رساں ادارے 'ایسو سی ایٹڈ پریس' کے مطابق کچھ علاقوں میں رہائشیوں کو اپنے تباہ حال گھروں اور زندگیوں کا جائزہ لینے کے لیے گھر واپس جانے دیا گیا ہے۔
ماؤوی کاؤنٹی کے کچھ حصوں میں اب تک آگ پر مکمل طور پر قابو پایا نہیں گیا اور فائر فائٹرز کے ذریعے اس پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اٹارنی جنرل این لوپیز کے دفتر نے اعلان کیا ہےکہ جنگل کی آگ کے دوران اور اس کے بعد فیصلہ سازی اور قائم رہنے والی پالیسیوں کا ایک جامع جائزہ لیا جائے گا۔
لوپیز نے ایک بیان میں کہا، "میرا محکمہ جنگل کی آگ سے پہلے اور اس کے دوران کیے گئے فیصلوں کو سمجھنے اور اس جائزے کے نتائج کو عوام کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے پرعزم ہے۔"
رپورٹس کے مطابق لاہائینا قصبے میں پھیلی آگ اب بھی جل رہی تھی لیکن 85 فی صد پر قابو پا لیا گیا تھا۔ کاؤنٹی نے اس سے پہلے کہا تھا کہ جزیرے پر دو دیگر مقامات پر لگی جنگل کی آگ پر 80 فی صد اور 50 فی صد تک قابو پا لیا تھا۔
تباہی کے تین دن بعد ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا کچھ رہائشیوں کو آگ سے ان کے گھروں کو لپیٹ میں لینے سے پہلے کوئی وارننگ ملی تھی یا نہیں۔
SEE ALSO: ہوائی میں جنگل کی آگ سے 55 ہلاکتیں، علاقہ مکینوں نے سائرن کی آواز کیوں نہیں سنی؟اس جزیرے میں ہنگامی سائرن لگائے گئے ہیں جن کا مقصد قدرتی آفات اور دیگر خطرات سے عوام کو آگاہ کرنا ہے۔تاہم رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہیں آگ کے دوران ہنگامی سائرن کے بجنے کی آواز سنائی نہیں دی۔
ریاست کے گورنر جوش گرین نے انتباہی سائرن کے حوالے سے 'سی این این' چینل کو بتایا کہ انہوں نے ایک جامع جائزے کا حکم دیا ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ اس آفت کے دوران کیا ہوا اور کب ہوا۔
آگ سے تباہی منگل کی آدھی رات کے فوراً بعد شروع ہوئی جب لاہائینا قصبے سے تقریباً 35 میل (56 کلومیٹر) دور کولا قصبے میں جھاڑیوں میں آگ بھرکنے کی اطلاع ملی۔ رہائشیوں کے مطابق علاقے میں صبح تقریباً پانچ گھنٹے بعد لاہائینا میں بجلی بند ہو گئی تھی۔
ماؤوی کاؤنٹی نے کہا تھا کہ کولا کی آگ نے سیکڑوں ایکڑ چراگاہ کو تباہ کر دیا جب کہ لاہائینا میں تین ایکڑ پر لگی آگ پر قابو پا لیا گیا۔
اس خبر میں شامل مواد خبر رساں اداروں 'رائٹرز 'اور' ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لیا گیا ہے۔