|
ایران کی حمایت یافتہ لبنانی عسکری تنظیم حزب اللہ کے حملے میں 14 اسرائیلی فوجی زخمی ہو گئے ہیں جن میں سے چھ کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جمعرات کو جنوبی لبنان میں کی گئی فضائی کارروائی میں حزب اللہ کے دو جنگجو مارے گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق حزب اللہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے میں اس کے دو جنگجو مارے گئے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق حزب اللہ نے بدھ کو اسرائیل کے شمالی علاقے میں فوجی تنصیب پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا جس سے اسرائیلی فوجی تنصیب کو نقصان پہنچا۔
اسرائیلی فوج نے بھی حزب اللہ کے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ لبنان سے آنے والے اینٹی ٹینک میزائل اور ڈرونز نے عرب الارامشے کے علاقے میں فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق حملے میں 14 اہلکار زخمی ہوئے ہیں جن میں سے چھ کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ اسرائیل کے مقامی نیوز سائٹ وائی نیٹ کے مطابق حملے کے وقت فوجی گاؤں میں کمیونٹی سینٹر میں موجود تھے۔
حزب اللہ کا کہنا ہے کہ تازہ ترین حملہ اسرائیل کی جانب سے منگل کو کی جانے والی کارروائی کا بدلہ ہے جس میں تنظیم کے ایک کمانڈر سمیت تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔
SEE ALSO: لبنان میں ایران کے اتحادی حزب اللہ کے پاس کون کون سے ہتھیار ہیں؟اسرائیلی فضائیہ نے بدھ کی شب لڑاکا طیاروں سے لبنان کے مشرقی علاقے بالبک میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔ تاہم جوابی کارروائی میں ہونے والے نقصانات کی تفصیلات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔
واضح رہے کہ غزہ جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیلی فورسز اور حزب اللہ کے درمیان لبنان کی سرحد کے قریب فائرنگ کا تبادلہ ہو رہا ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان چھ ماہ سے جاری لڑائی کے دوران 370 لبنانی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں 240 حزب اللہ کے جنگجو اور 68 شہری شامل ہیں جب کہ حزب اللہ کے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کی تعداد 18 ہے۔
تاہم حزب اللہ کی تازہ کارروائی ایسے وقت کی گئی ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع بھی شدت اختیار کر چکا ہے۔
SEE ALSO: اسرائیل کا فضائی دفاعی نظام اسے کیسے محفوظ رکھتا ہے؟ایران نے 13 اپریل کو اسرائیل پر 300 سے زیادہ ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ کارروائی دمشق میں اس کے سفارت خانے پر حملے کا جواب ہے۔
یاد رہے کہ یکم اپریل کو ایرانی سفارت خانے پر حملے کے نتیجے میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے اہم کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی سمیت سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ایران نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔ تاہم اسرائیل نے حملے کی اب تک نہ تصدیق کی ہے اور نہ تردید۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے ایران کی جانب سے ہفتے کو کیے جانے والے حملے کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ ایران کے خلاف جوابی کارروائی ضرور کی جائے گی۔
دوسری جانب اسرائیل کے اتحادی امریکہ سمیت دیگر ملکوں نے نیتن یاہو کی حکومت کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے اور اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ تہران کے خلاف جوابی کارروائی سے خطے میں جنگ کا خدشہ پیدا ہو سکتا ہے۔
اس رپورٹ میں خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے معلومات شامل کی گئی ہیں۔