امریکہ کے اسپتالوں میں کرونا وائرس سے متاثرہ کم عمر بچوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ ملک میں کرونا کے شکار پانچ سال سے کم عمر بچوں کے اسپتال میں داخلے کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔
جمعے کو جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دسمبر کے وسط سے امریکہ میں اومیکرون ویریئنٹ کے پھیلاؤ کے بعد اسپتالوں میں چھوٹے بچوں کے داخلے میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق ہر ایک لاکھ بچوں میں سے چار سے زائد بچے کرونا سے متاثر ہو کر اسپتال پہنچے جب کہ پہلے یہ شرح اس سے تقریباً نصف تھی۔
امریکی خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق امریکہ میں پانچ سال سے کم عمر بچے ہی ایک ایسا گروپ ہیں جو اب تک ویکسین کے اہل نہیں۔
بیماریوں کی روک تھام اور بچاؤ کے امریکی ادارے 'سی ڈی سی' کی ڈائریکٹر ڈاکٹر روشیل ویلنسکی کا کہنا ہے کہ کم عمر بچوں میں کرونا وبا کی تشخیص کے سبب یہ لازمی ہو گیا ہے کہ ویکسین کے اہل بچے اور بالغ افراد ویکسین لگوائیں تاکہ ان کے ارد گرد کے لوگ محفوظ رہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں 12 سے 18 سال کی عمر کے 50 فی صد سے کچھ زائد بچے مکمل ویکسین شدہ ہیں جب کہ 5 سے 11 سال کے صرف 16 فی صد بچوں نے مکمل ویکسین لگوائی ہے۔
روشیل کے مطابق اس وقت چھوٹے بچوں کے اسپتالوں میں داخلوں کی شرح وبا پھوٹنے کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ ہے۔
البتہ سی ڈی سی کے اعداد و شمار کے مطابق پانچ سال سے زائد عمر کے بچوں اور 13 سے 19 سال کے بچوں کے اسپتالوں میں داخلے کی شرح اب بھی کسی دوسرے 'ایج گروپ' کے مقابلے میں کم ہے۔
سی ڈی سی کے مطابق 5 سے 17 سال کے ہر ایک لاکھ بچوں میں سے ایک بچہ کرونا وبا سے متاثر ہے۔
ادارے کے مطابق جن ریاستوں میں وبا سے متاثرہ کم عمر بچوں کے اسپتالوں میں داخلے کی شرح زیادہ ہے، ان میں جارجیا، کنیٹی کٹ، ٹینیسی، کیلی فورنیا اور اوریگن شامل ہیں۔ سب سے زیادہ اضافہ جارجیا میں دیکھا جا رہا ہے۔