بھارتی ریاست اتر پردیش کی وزیرِاعلیٰ نے ریاست میں پیش آنے والے جنسی زیادتی کے ظالمانہ واقعات کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔
ریاستی وزیرِاعلیٰ مایاوتی نے منگل کے روز ایک بیان میں کہا کہ معاملہ پر غور کیلیے ان کی جانب سے اعلیٰ پولیس اور عدالتی اہلکاروں کا اجلاس بلایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ بھارت کی شمالی ریاست میں حالیہ کچھ دنوں کے دوران خواتین کے خلاف جنسی حملوں کے کئی وحشیانہ واقعات پیش آئے ہیں۔ ایسے ہی ایک واقعہ میں نامعلوم افراد نے ایک خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد زندہ جلادیا تھا جبکہ ایک اور واردات کے دوران حملہ آوروں کے خلاف مزاحمت کرنے والی ایک لڑکی کی آنکھیں نکال دی گئی تھیں۔
جنسی زیادتی کے کئی واقعات کے بعد یہ الزامات بھی سامنے آئے تھے کہ مقامی پولیس نے حملہ آوروں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی اور نہ ہی متاثرہ خواتین اور ان کے اہلِ خانہ کی حفاظت کیلیے اقدامات اٹھائے۔
اپنے بیان میں وزیرِاعلیٰ نے خبردار کیا کہ اگر واقعات کی تحقیقات کے دوران قانون کے نفاذ کے معاملے میں کوئی کوتاہی ثابت ہوئی تو اس سے سختی سے نبٹا جائے گا۔
مایاوتی کا کہنا تھا کہ واقعات میں ملوث ملزمان کے خلاف مقدمات چھ ماہ کے اندر نبٹانے اور دورانِ سماعت ان کی ضمانت پر رہائی کو روکنے کیلیے ریاستی قوانین میں ترامیم کی جائینگی۔
وزیرِاعلیٰ نے حزبِ مخالف کی جانب سے کی جانے والی اس تنقید کو بھی مسترد کیا کہ ان کی حکومت خواتین کے خلاف پیش آنے والے جرائم کی روک تھام کیلیے خاطر خواہ اقدامات نہیں اٹھارہی۔