ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں انگلینڈ کے ہاتھوں 10 وکٹوں کی شکست کے بعد جہاں بھارتی شائقین صدمے میں ہیں تو وہیں سابق کرکٹرز بھارتی ٹیم کی کارکردگی پر نالاں نظر آتے ہیں۔
جمعرات کو ایڈیلیڈ اوول میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ نے بھارت کی جانب سے دیا گیا 169 رنز کا ہدف بغٰیر کوئی وکٹ گنوائے 16 ویں اوور میں حاصل کر لیا تھا۔ پورے میچ میں انگلینڈ کی ٹیم مکمل طور پر بھارت پر حاوی رہی تھی اور انگلینڈ کی بیٹنگ کے دوران بھارتی فاسٹ اور اسپن بالرز بے بس نظر آئے۔
بھارت میں جہاں اوپننگ جوڑی روہت شرما اور کے ایل راہل پر تنقید ہو رہی ہے تو وہیں ٹیم سلیکشن اور اہم میچز میں لیگ اسپنر یوزیندر چہل کو نہ کھلانے پر بھی ٹیم انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا جا رہا ہے۔ ایسے میں ٹیم میں تبدیلیوں کی بازگشت بھی سنائی دے رہی ہے۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سنیل گواسگر کہتے ہیں کہ ناک آؤٹ مرحلے میں میچ ہارنا بھارت کے لیے ایک رجحان بن چکا ہے۔
میچ کے بعد بھارتی اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا سے گفتگو کرتے ہوئے گواسکر کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ بھارتی ٹیم ناک آؤٹ مرحلے میں فریز ہو جاتی ہے۔ بالخصوص اس کی بیٹنگ جو بظاہر ٹیم کی طاقت سمجھی جاتی ہے۔
سابق بھارتی کپتان کپل دیو کہتے ہیں کہ اب اگر بھارت کو بھی 'چوکرز' کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔
میچ کے بعد اپنے تبصرے میں کپل دیو کا کہنا تھا کہ بڑے میچز میں بھارت کی شکست اب ایک معمول بنتی جا رہی ہے اور جنوبی افریقہ کی طرح اب بھارت بھی چوک کر جاتا ہے۔
خیال رہے کہ کرکٹ میں 'چوک' کی اصطلاح جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کے لیے استعمال کی جاتی ہے جو 1992 کے ورلڈ کپ سے لے کر اب تک ناک آؤٹ مراحل میں شکست سے دوچار ہوتی رہی ہے۔
بھارت کے سابق بلے باز اجے جڈیجا کہتے ہیں کہ ٹیم میں ایک ہی بزرگ ہونا چاہیے نہ کے سات بزرگ۔
خیال رہے کہ بھارتی کپتان روہت شرما 35 برس کے ہو چکے ہیں جب کہ محمد شامی، بھونیشور کمار، وراٹ کوہلی، ایشون کی عمریں 30 برس سے زائد ہیں۔
بھارتی ٹیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا امکان
بھارتی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی کے باعث بھارتی کرکٹ بورڈ نے ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا فیصلہ کیا ہے۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کی رپورٹ کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ نے 2024 میں امریکہ میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے بہت سے سینئر پلیئرز کو بتدریج فارغ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق بھارتی فاسٹ بالر محمد شامی، اسپنر روی چندرن ایشون اور دنیش کارتک کو اب چھوٹے فارمیٹ کی کرکٹ کے لیے زیرِ غور نہیں لایا جائے گا۔
اطلاعات یہ بھی ہیں کہ روہت شرما اور وراٹ کوہلی کو یہ آپشن دیا جائے گا کہ وہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے لیے اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کریں۔
گو کہ بھونیشور کمار کو بھارتی ٹیم کے دورہ نیوزی لینڈ کے لیے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے، لیکن اطلاعات یہ بھی ہیں کہ بھونیشور کمار بھی بی سی سی آئی کے مستقبل کے ٹی ٹوئنٹی پلان کا حصہ نہیں ہوں گے۔
SEE ALSO: ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ فائنل: پاکستان اور انگلینڈ میں سے کس کا پلڑا بھاری ہے؟بھارت میں یہ بھی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ہاردک پانڈیا کو کپتان بنایا جا رہا ہے جب کہ کوچنگ میں بھی راہول ڈریوڈ کی جگہ دیگر ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔
بھارتی ٹیم کو اب رواں ماہ نیوزی لینڈ کا دورہ کرنا ہے، جہاں اسے تین ایک روزہ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنا ہیں۔