ایسے میں جب محاذوں پر لڑائی جاری ہے اوربتایا جاتا ہے کہ قذافی کی حامی افواج بن غازی کے باغیوں کےگڑھ کی طرف پیش قدمی کر رہی ہیں، لیبیا کی حزبِ اختلاف نے عرب لیگ کی طرف سے ہفتے کے دِن نو فلائی زون کی حمایت میں رائے دہی کا خیر مقدم کیا ہے۔
بن غازی میں باغیوں کے ہیڈکوارٹرز کے مغرب میں اگلے محاذوں پر لڑائی جاری ہے، جب کہ حزبِ اختلاف کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اُنھیں امید ہے کہ کوئی بین الاقوامی نو فلائی زون جلد قائم ہوجائے گا۔
ایسے میں کہ اقوامِ متحدہ کی ایک قرارداد میں نو فلائی زون کے سلسلے میں ایک پیشگی شرط اُس کے لیے علاقائی حمایت ہے، حزبِ اختلاف کے وہ رہنما جنھوں نے گذشتہ چند روز میں اگلے محاذوں پر اپنی پوزیشن پلٹتے ہوئے دیکھی ہے اب توقع کر رہے ہیں کہ بین الاقوامی مداخلت اب چند روز کا معاملہ ہو سکتا ہے۔
حزبِ اختلاف کے ترجمان مصطفیٰ کیریانی نے کہا ہے کہ اس کے نفاذ سے انقلاب کا پورا عمل تبدیل ہوجائے گا۔
مشرقی لیبیا میں ایک ریتیلی آندھی اور خراب موسم کے باعث مسٹر قذافی کے طیاروں کے لیے پرواز مشکل ہوگئی ہے، لیکن لیبیا کے حکومت نواز سرکاری ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ قذافی کے حامی فوجیوں نے بریقہ قصبے پر قبضہ کر لیا ہے۔
حزبِ اختلاف کے جنگجو اس کی تردید کرتے ہیں اور سحرائی لڑائی کے انتشار کے نتیجے میں یہ تک تصدیق کرنا مشکل ہوگیا ہے کہ فرنٹ لائن ہے کہاں۔
لیکن، بن غازی میں جو باغیوں کا گڑہ ہے مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ مسٹر قذافی کے فوجیوں کی جانب سے اُن کے مقابل آنے اور کسی حملے یا وہاں موجود آبادی کو بھوک سے مارنے کی کسی کوشش کی صورت میں بدترین صورتِ حال کی تیاری کرنے کے لیے ایندھن اور دوسرا سازو سامان ذخیرہ کر رہے ہیں۔
قذافی کے حامی فوجیوں کی اس راستے کی طرف پیش قدمی سے ہونے والی گھبراہٹ کا باغیوں کے قبضے میں مشرق میں اثر ہو رہا ہے جہاں تشویش اور خوف میں اضافہ ہو رہا ہے۔
تفصیل آڈیو رپورٹ میں سنیئے: