میتھیوز 'ٹائمڈ آؤٹ' قرار دیے گئے پہلے انٹرنیشنل کرکٹر؛ سوشل میڈیا پر تنقید

جوں جوں بھارت میں سجنے والا ورلڈ کپ کا میلہ اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے۔ نئے نئے تنازعات سامنے آ رہے ہیں، لیکن اینجلو میتھیوز کا بنگلہ دیش کے خلاف آؤٹ ہونا ان تمام واقعات میں سب سے دلچسپ ہے۔

دہلی میں جاری بنگلہ دیش اور سری لنکا کے میچ کے دوران یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب سابق سری لنکن کپتان کو امپائرز نے حریف کپتان شکیب الحسن کی اپیل پر صرف اس وجہ سے آؤٹ دے دیا کیوں کہ وہ وقت پر تیار نہیں ہو پائے تھے۔

قوانین کے مطابق بلے باز کو دو منٹ کے اندر اندر اسٹرائیک پر آ جانا چاہیے جو اینجلو میتھیوز نہیں کر سکے تھے۔ اپنے دفاع میں انہوں نے امپائرز کو بتایا تھا کہ ان کی ہیلمٹ کا اسڑیپ ٹوٹا ہوا تھا جس کو بدلنے کی وجہ سے تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔

قوانین کے مطابق وہ وقت پر کریز پر پہنچ گئے تھے۔ لیکن متبادل ہیلمٹ کے انتظار کی وجہ سے کھیل مزید تاخیر کا شکار ہوا جس پر انہیں ٹائمڈ آؤٹ قرار دے دیا گیا۔

اس طرح وہ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ میں ' ٹائمڈ آؤٹ' قانون کی وجہ سے وکٹ گنوانے والے پہلے کھلاڑی بن گئے۔

ٹائمڈ آؤٹ کا قانون کیا ہے؟

آئی سی سی ورلڈ کپ کی پلیئنگ کنڈیشنز کے قانون نمبر 40 کے مطابق وکٹ گرنے کے دو منٹ بعد تک اگر آنے والے بلے باز نے اسٹرائیک نہ سنبھالی تو اسے ٹائم آؤٹ قرار دیا جا سکتا ہے۔

اس قانون میں درج ہے کہ اگر امپائرز تاخیر کی وجہ سے مطمئن ہیں تو اپیل کو رد بھی کر سکتے ہیں، اگر ان کے نزدیک اپیل درست ہے تو بالرز اینڈ پر امپائر بلے باز کو آؤٹ دے سکتا ہے۔

آؤٹ دیے جانے کے بعد اینجلو میتھیوز امپائرز اور مخالف ٹیم کے کپتان سے بحث میں ملوث ہوئے لیکن اس کے باوجود انہیں واپس پویلین جانا پڑا جس پر انہوں نے غصے کا اظہار بھی کیا۔

ٹائمڈ آؤٹ قرار دیے جانے کے بعد اینجلو میتھیوز ٹیم کی مدد تو نہ کرسکے لیکن نئی تاریخ رقم کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ اس سے قبل کسی بھی قسم کی انٹرنیشنل کرکٹ میں کسی بھی بلے باز کو ٹائم آؤٹ قرار نہیں دیا گیا تھا۔

انٹرنیشنل کرکٹ میں یہ پہلا موقع نہیں جب کسی کھلاڑی کو ایک نئے اور غیر معمولی انداز میں وکٹ سے ہاتھ دھونا پڑا، 1947 میں آسٹریلیا کے بل براؤن کو مخالف بالر بھارتی بالر ویندو منکڈ نے گیند پھینکنے سے پہلے رن آؤٹ کر دیا تھا جسے اب کرکٹ کی اصطلاح میں مینکڈنگ کہا جاتا ہے۔

اسی طرح سابق پاکستانی بلے باز رمیز راجہ 1987 میں آبسٹرنگ دی فیلڈ آؤٹ دیے جانے والے پہلے کھلاڑی بن گئے تھے جب کہ کرکٹ کی تاریخ میں کئی کھلاڑی ہٹ وکٹ اور ہینڈلنگ دی بال کا بھی شکار ہوئے ہیں۔

تھرڈ امپائر کے آنے کے بعد ان معاملات میں کمی تو آئی لیکن ختم نہ ہو سکے۔ ٹی وی امپائر کے ذریعے رن آؤٹ قرار دیے جانے والے پہلے کھلاڑی بننے کا ریکارڈ بھارت کے سچن ٹنڈولکر کے پاس ہے۔ جب کہ ان کے ہم وطن وریندر سہواگ امپائر ریویو سسٹم کے تعارف کے بعد آؤٹ ہونے والے پہلے کھلاڑی تھے۔

اینجلو میتھیوز قوانین کے لحاظ سے تو درست آؤٹ ہوئے ہوں گے۔ لیکن مبصرین و سوشل میڈیا صارفین کی رائے میں اس فیصلے سے اسپورٹس مین اسپرٹ متاثر ہو گی۔

ارن لعل نامی صارف نے پورے واقعے کی ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کی جانب سے اس قسم کی حرکت پر انہیں افسوس ہے، تعجب نہیں۔

سابق کھلاڑیوں نے بھی شکیب الحسن کی اس اپیل کو اسپرٹ آف کرکٹ کے منافی قرار دیا جس میں سرِفہرست ڈیل اسٹین ہیں جنہوں نے ایکس پر ردِعمل دیتے ہوئے اسے 'واز نٹ کول' یعنی 'اچھا نہیں کیا 'قرار دیا۔

سابق بھارتی کھلاڑی گوتم گمبھیر نے بھی بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کی اس حرکت کو شرمناک قرار دیا۔

آسٹریلوی کھلاڑی عثمان خواجہ کی نظر میں اینجلو میتھیوز کو اس معاملے میں قصوروار قرار دے کر واپس بھیجنا درست فیصلہ نہیں۔

سابق پاکستانی کپتان رمیز راجہ اور وقار یونس اور سابق سری لنکن کرکٹر رسل آرنلڈ جو اس وقت کمنٹری کے لیے بھارت میں موجود ہیں، انہوں نے بھی اس واقعے پر تعجب کا اظہار کیا۔

انہی کی طرح ایک اور صارف نے اس واقعے پر رائے دیتے ہوئے سوال اٹھایا کہ اگر اینجلو میتھوز کے ٹوٹے ہیلمنٹ کی وجہ سے ان کو نقصان ہوتا تو اس کا ذمہ دار کون ہوتا۔

ایک بھارتی صارف نے تو پاک بھارت ٹاکرے کی تصویر بھی شئیر کی جس میں وراٹ کوہلی اپنی گھڑی کو دیکھ کر محمد رضوان کی مبینہ وقت ضائع کرنے کی تیکنیک پر اعتراض کر رہے تھے۔ لیکن انہوں نے ٹائمڈ آؤٹ اپیل نہیں کی تھی۔