افغان سرحد سے ملحقہ پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں ہفتہ کی صبح ایک مبینہ امریکی ڈرون طیارے کے حملے میں کم ازکم چار مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہوگئے۔
بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے سے داغے گئے میزائلوں کا ہدف تحصیل برمل کے باغڑ میں مشتبہ شدت پسندوں کا ایک ٹھکانہ تھا۔ مقامی حکام کے مطابق یہ حملہ ایک مقامی طالبان کمانڈر مولوی نذیر کے حامیوں پر کیا گیا جو سرحد پار افغانستان میں حملوں کا ذمہ دار ہے۔
گزشتہ روز قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں بھی ڈرون حملہ کیا گیا جس میں چار مشتبہ جنگجو مارے گئے۔
رواں ماہ افغان سرحد سے ملحقہ ان قبائلی علاقوں میں مبینہ امریکی ڈرون حملوں میں تیزی دیکھنے میں آئی ہے اور وزیرستان کے علاقوں میں گزشتہ تین روز میں ڈرون حملوں کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔
جمعرات کوایک حملہ شمالی وزیرستان کے ایک سرحدی گاؤں میں مبینہ طور حقانی نیٹ ورک کے جنگجوؤں کے ٹھکانے پر کیا گیا جب کہ دوسرا حملہ جنوبی وزیرستان میں گیا گیا۔
ان حملوں میں ہلاک ہونے والوں کی اکثریت کا تعلق حقانی نیٹ ورک سے بتایا جاتا ہے جس میں اس کا ایک اہم کمانڈر جانباز زردان نامی بھی شامل تھا۔