پاکستان کی وزارت مذہبی امور نے سرکاری اسکیم کے تحت حج اخراجات کی تفصیلات جاری کر دیں ہیں جس کے تحت رواں سال پاکستانی عازمین کے اخراجات سات لاکھ روپےکے لگ بھگ رہیں گے۔
منگل کو وفاقی کابینہ نے حج اخراجات میں اضافے کو دیکھتے ہوئے فی حاجی ڈیڑھ لاکھ روپے امدادی رقم کی ادائیگی کی منظوری دی ہے تاہم اس کے باوجود حج کے اخراجات گزشتہ برسوں کی نسبت 3 لاکھ روپے زائد ہیں۔
وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور کہتے ہیں کہ حج اخراجات میں اضافے کی بڑی وجہ سعودی حکومت کی پالیسی ہے، تاہم اُنہوں نے یقین دلایا ہے کہ عازمین کو بہترین سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ حج بہت مہنگا اور عام آدمی کے لیے مشکل بنا دیا گیا ہے جس کی وجہ گزشتہ حکومت کی پالیسیاں اور روپے کی قدر میں کمی بھی ہے۔
وزارتِ مذہبی امور کے مطابق حجاج کی مکہ میں رہائش پر ایک لاکھ 12 ہزار روپے جب کہ مدینہ میں رہائش کے لیے 38 ہزار روپے اخراجات آئیں گے۔
وزارتِ مذہبی امور ٹرانسپورٹ فراہمی کی مد میں 84 ہزار روپے اور خوراک کی فراہمی پر 56 ہزار روپے وصول کرے گی۔
حج کیوں مہنگا ہو گیا؟
حج اخراجات کا جائزہ لیا جائے تو سعودی عرب کی جانب سے حجاج کرام کو خدمات کے عوض ادائیگیوں میں نمایاں اضافہ کردیا گیا ہے۔
سعودی حکومت کی جانب سے لازمی حج اخراجات تین لاکھ کے قریب کردیے گئے ہیں جو حج 2020 کے دوران 80 ہزار روپے تھے۔
گزشتہ برسوں میں حجاج کے لیے بلا معاوضہ ویزہ فراہمی کو ختم کرتے ہوئے سعودی عرب نے 16 ہزار روپے لازمی ویزہ فیس بھی متعارف کروا دی ہے۔
وزارتِ مذہبی امور اور ایئر لائنز کے درمیان معاہدے کے مطابق فضائی سفر کی مد میں فی پاکستانی عازم کو ایک لاکھ 81 ہزار روپے ادا کرنا ہوں گے۔
'حج پر سبسڈی غیر شرعی نہیں'
حج پر سبسڈی دیے جانے کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارش کو نظر انداز کیے جانے کے سوال پر وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے کہا کہ اگر بھارت حج پر رعایت دے سکتا ہے تو پاکستان کیوں نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہا کہ حاجیوں کو سبسڈی دینا شرعی عمل ہے اور اسلامی نظریاتی کونسل کی حج سبسڈی کو غیر شرعی قرار دینا رائے ہے فیصلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کردیا ہے کہ مہنگے حج پر کسی حد تک رعایت دی جائے اور حکومت فی حاجی ڈیڑھ لاکھ روپے امدادی رقم ادا کرے گی۔
منگل کو وفاقی کابینہ نے عازمین حج کیلئے ڈیڑھ لاکھ فی حاجی سبسڈی کی منظوری دے دی تھی۔
پی آئی اے حج پروازوں کا شیڈول جاری
حج پالیسی کے اعلان کے بعد پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی ائی اے) نے اپنے حج آپریشن کا شیڈول جاری کردیا ہے جس کے مطابق پہلی حج پرواز چھ جون کو 329 عازمین کو لے کر اسلام آباد سے مدینہ روانہ ہو گی۔
پی آئی اے کے مطابق سرکاری ایئر لائن کے ذریعے 33 ہزار عازمین سفر کریں گے جن میں 15 ہزار سرکاری اسکیم اور پرائیوٹ آپریٹرز کے 18 ہزار حجاج کو پی آئی اے لے کر جائے گی۔
رواں برس 81 ہزار پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے جس میں سے 32 ہزار سرکاری اسکیم جب کہ 48 ہزار پرائیویٹ اسکیم کے تحت جائیں گے۔