پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے حوالے سے کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابات میں پی ٹی آئی کے غلط امیدواروں کا چناؤ شکست کی وجہ بنی۔
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے اب تک کے نتائج کے مطابق جمعیت علماء اسلام (ف) سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری ہے۔
جے یو آئی (ف) 64 میں سے 19 تحصیلوں میں برتری حاصل کر کے سب سے آگے ہے۔ چار میں سے تین اہم شہروں پشاور، بنوں اور کوہاٹ میں جے یو آئی(ف) کے میئر کے امیدوار بھی آگے ہیں جب کہ مردان میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کو برتری حاصل ہے۔
وزیرِ اعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں غلطیاں کیں اور اس کی قیمت ادا کی۔
انہوں نے شکست کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ غلط امیدواروں کا انتخاب بنیادی وجہ بنی۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے اور پاکستان بھر میں بلدیاتی انتخابات کے لیے حکمت عملی کو وہ خود دیکھیں گا۔
خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں اب تک کے نتائج کے مطابق پہلے مرحلے میں حکمران جماعت کو مشکل صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔
اس بارے میں ٹوئٹر کے ایک صارف نے کہا کہ شاید عمران خان تو اپنی ناکامی افورڈ کر سکتے ہیں البتہ پاکستان کی نوجوان نسل عمران خان کی ناکامی افورڈ نہیں کر سکتی۔
اس ٹوئٹ پر وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر جے یو آئی جیسی شدت پسند جماعتیں پی ٹی آئی کا متبادل ہیں تو واقعی آپ کی بات درست ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت اور کارکنان اس صورتِ حال میں ذاتی اختلافات کو پس پشت ڈالیں اور عمران خان کی قیادت میں خود کو منظم کریں۔
دوسری جانب جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کہتے ہیں کہ جے یو آئی خیبر پختونخوا کی سب سے بڑی سیاسی قوت تھی اور ہے۔ البتہ نادیدہ قوتیں جے یو آئی کے راستے میں رکاوٹ بنتی ہیں۔
خیبر پختونخوا کے نتائج
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں حکومتی جماعت کو مشکل صورتِ حال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
انتخابات کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 17 اضلاع میں ووٹنگ ہوئی۔ باقی 17 اضلاع میں دوسرے مرحلے میں الیکشن ہوں گے۔
پہلے مرحلے میں حزبِ اختلاف کی جماعت جمعیت علماء اسلام کو برتری حاصل رہی۔
صوبے کے 17 اضلاع میں 6 شہروں میں میئر اور 60 تحصیلوں میں چیئرمین کا انتخاب ہونا تھا البتہ ڈیرہ اسمٰعیل خان میں میئر اور بقہ خیل میں تحصیل چیئرمین کا انتخاب ملتوی ہوا۔
پشاور، کوہاٹ اور بنوں میں میئر کے انتخاب میں جے یو آئی (ف) جب کہ مردان میں اے این پی کے امیدوار کو برتری حاصل ہوئی ہے۔
اب تک 46 تحصیلوں کے نتائج آ چکے ہیں۔
پارٹی | امیدوار کامیاب |
جمعیت علماء اسلام | 16 |
تحریک انصاف | 12 |
عوامی نیشنل پارٹی | 6 |
مسلم لیگ (ن) | 3 |
جماعت اسلامی | 1 |
تحریکِ اصلاحات پاکستان | 1 |
آزاد امیدوار | 7 |
رپورٹس کے مطابق پشاور کے میئر کی نشست پر جے یو آئی (ف) کے امیدوار زبیر علی کو فیصلہ کن برتری حاصل ہے۔ مردان میں عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے حمایت اللہ مایار نے پی ٹی آئی کو شکست دے دی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ان انتخابات کے لیے تحریک انصاف کی حکومت کے وزرا، ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے قریبی عزیزوں کو بڑی تعداد میں ٹکٹ دیے گئے تھے جس کی وجہ سے بھی پی ٹی آئی کے کارکنوں اور ووٹرز میں بے چینی پائی جاتی تھی۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مریم نواز نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ کی کارکردگی بری ہو گی تو آپ کے ارکانِ قومی اور صوبائی اسمبلی بھی آپ کے ساتھ کھڑے نہیں ہوں گے۔
انہوں نے تحریکِ انصاف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ انتخابات میں نظر آ رہا ہے کہ ان کا ٹکٹ لینے والا کوئی نہیں ہو گا۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ حکومت نے عوام کو مہنگائی کی چکی میں پیس کر رکھ دیا ہے۔ لوگوں کی زندگیاں عذاب کر دی ہیں۔ ملک بھر سے فیصلے آ رہے ہیں اور یہ پہلی حکومت ہے جس کو ہر ضمنی انتخاب میں شکست ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کو یہ لوگ اپنا گھر کہتے تھے لیکن وہاں بھی ہار ان کا مقدر بنی ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ عمران خان کو چاہیے کہ ابھی بھی موقع ہے۔ وہ خود ہی استعفیٰ دے کر چلے جائیں تو ان کے لیے بہتر ہو گا۔