ایران میں اس ماہ کے آخر میں اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزام میں 2016ء سے قید ایرانی نژاد سویڈن کے ایک شہری کو پھانسی دے دی جائے گی۔
ایران کے نیم سرکاری خبررساں ادارے، آئی ایس این اے نے بدھ کو ایک رپورٹ جاری کی ہے جس میں ایرانی حکام نے کہا ہے کہ تہران 21 مئی تک احمد رضا جلالی کے خلاف سزائے موت پرعملدرآمد کردے گا۔
جلالی ایک محقق اورطبیب ہیں جو قدرتی آفات سے نمٹنے میں مہارت رکھتے ہیں۔انھیں اپریل 2016ءہ میں ایران کے دورے کے موقعے پر گرفتار کرلیا گیا تھا۔ اور2017ء میں دو ایرانی ایٹمی سائنسدانوں کے بارے میں اسرائیل کو معلومات فراہم کرنے کے مقدمے میں قصوروار پائے جانے پر موت کی سزا سنا دی گئی تھی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے دوہری شہریت کے حامل افراد کو بغیر کسی قانونی عمل سے گزارے قید کیے جانے کے تناظر میں جلالی کو قید میں ڈالنے کی سزا کی مذمت کی تھی۔ تاہم، ایران دوہری شہریت کو تسلیم نہیں کرتا۔
یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسٹاک ہوم میں حکام نے ایک سابق ایرانی پراسیکیوٹر حامد نوری کےمقدمے کی سماعت مکمل کرلی ہے ۔ اسے سویڈن کے حکاام نے نومبر 2019 میں گرفتار کیا تھا۔
SEE ALSO: ایران نے موساد سے تعلق کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کر لیا
حکام کا کہنا ہے کہ نوری نے 1988ء میں ایران عراق جنگ کے آخری مرحلے کے دوران ایران کی گوہر دشت جیل میں ایرانی حکومت کے حکم پر سزائے موت پانے والے سیاسی قیدیوں کی موت میں کردار ادا کیا تھا ۔ نوری گرفتاری کے بعد سے سویڈن میں زیر حراست ہیں۔
بدھ کو نوری کے مقدمے کی سماعت کے آخری دن اسٹاک ہوم کی ضلعی عدالت کے جج نے فیصلے کی تاریخ چودہ جولائی مقرر کی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس جیل میں پھانسی پانے والوں کی تعداد پانچ ہزار بتائی ہے لیکن 2018ء کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا ہے کہ ایران بدستور سزائے موت پر عملدرآمد کرنے والے دنیا کے سرکردہ ممالک میں سے ایک ہے۔
اگر نوری کو مجرم ٹھہرایا جاتا ہے تو اسے بین الااقوامی جنگی جرائم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزام میں زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایران نے حال ہی میں نوری کے معاملے پر احتجاجاً سویڈن کے سفیر کو طلب کیا تھا۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل سویڈن کے سینئر پالیسی ایڈ وائزر ماجا ایبرگ کا کہنا ہے کہ یہ کوئی اتفاقی بات نہیں ہے کہ ایران نے جلالی کے سزائے موت کا اعلان سویڈش پراسیکیوٹر کی جانب سے نوری کے مقدمے کی سماعت مکمل ہونے کے فوری بعد کیا ہے۔
(اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات خبررساں اداروں اے پی اور اے ایف پی سے لی گئی ہیں)