صرف پاکستان اور بھارت کے لیے ریزرو ڈے؛ 'ایشیا کپ مذاق بن گیا ہے'

بڑا میچ، بڑی تبدیلی، بارش سے متاثرہ ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں میچ مکمل کرنے کے لیے منتظمین نے ایک حل نکال لیا۔ دس ستمبر کو پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے سپر فور میچ کو ایک اضافی دن دے دیا گیا ہے جس کے بعد میچ کے نامکمل رہنے کا امکان کم رہ گیا ہے۔

دو ستمبر کو پالیکیلے میں کھیلا گیا پاک بھارت ٹاکرا بارش کی وجہ سے متعدد مرتبہ روکا گیا۔ لیکن جب پاکستان کی اننگز سے پہلے بارش تیز ہو گئی تو میچ کو ختم کر کے دونوں ٹیموں کو ایک ایک پوائنٹ دے دیا گیا۔

اب دونوں ٹیمیں 10 ستمبر کو کولمبو میں ایشیا کپ کا سپر فور میچ کھیلیں گی جس کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک اعلامیے کے ذریعے تماشائیوں کو مطلع کیا ہے کہ وہ اپنا ٹکٹ سنبھال کر رکھیں کیوں کہ بارش سے میچ رکنے کے باوجود بھی ملتوی نہیں ہو گا۔

ویسے تو اتوار کو کولمبو میں بارش کا امکان ہے، تاہم اس میچ کو نتیجہ خیز بنانے کے لیے آفیشلز نے ایک اضافی دن مختص کیا ہے جس کی وجہ سے اب یہ میچ پیر کو مکمل کیا جا سکے گا۔

اس اعلان کی خاص بات یہ ہے کہ میچ کا سلسلہ وہیں سے شروع ہو گا جہاں سے منقطع ہو گا۔ اس طرح شائقین کرکٹ کو یہ مکمل میچ دیکھنے کا موقع ملے گا۔

ایونٹ میں ہونے والے باقی میچوں کے لیے اضافی دن کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ ہفتے کو سپر فور مرحلے کا دوسرا میچ سری لنکا اور بنگلہ دیش کے درمیان ہو گا جس کے بعد اتوار کو پاکستان اور بھارت کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔

ذرائع کے مطابق ایونٹ کے فائنل کو بھی ایک اضافی دن دیا گیا ہے لیکن اس کا باقاعدہ اعلان ابھی ہونا باقی ہے۔

یاد رہے کہ ایشیا کپ کا میزبان پاکستان ضرور ہے لیکن بھارت کی پاکستان آ کر میچز نہ کھیلنے کی وجہ سے ایونٹ کے زیادہ تر میچ سری لنکا میں کھیلے جا رہے ہیں۔

ایونٹ کے شیڈول میں متعدد بار تبدیلیاں کی گئی ہیں جس کی مرکزی وجہ سری لنکا کا موسم ہے جہاں ان دنوں میں بارش ہوتی ہے۔

ایونٹ میں اب تک سات میچ کھیلے گئے ہیں جس میں سے پاکستان کے شہر لاہور اور ملتان میں کھیلے گئے چاروں میچز مکمل ہوئے جب کہ پالیکیلے میں کھیلے جانے والے تین میں سے دو میچز بارش سے متاثر ہوئے۔

پاکستان اور بھارت کا میچ مکمل نہ ہونے والا واحد میچ تھا جب کہ بھارت اور نیپال کے میچ کا فیصلہ ڈک ورتھ لیوس میتھڈ کے تحت ہوا۔

ایشیا کپ کے شیڈول میں بار بار تبدیلی اور صرف ایک میچ کو ریزرو ڈے دینے پر مبصرین کی مختلف آرا سامنے آئی ہیں۔

بھارتی صحافی ہمانشو پاریک نے اس فیصلے کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے بنگلہ دیش اور سری لنکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایونٹ کا بائیکاٹ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ صرف انڈو پاک میچ کو ریزرو ڈے دینا ایک مس میجنڈ ایونٹ کو بچانے کی کوشش ہے۔


پاکستانی صحافی عظیم صدیقی نے بھی شیڈول میں تبدیلی کا ذمہ دار جے شاہ کو قرار دیا جو ایشین کرکٹ کونسل کے صدر بھی ہیں اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکریٹری بھی۔

ان کا کہنا تھا کہ جے شاہ کی انا کی وجہ سے ایشیا کپ ٹورنامنٹ ایک مذاق بن کر سامنے آیا ہے۔

بھارتی صحافی ویشش روئے کے خیال میں اے سی سی، پی سی بی اور بی سی سی آئی تینوں ہی اس ایونٹ کی ناکامی کے ذمہ دار ہیں۔

بھارتی اسپورٹس صحافی وکرانت گپتا کہتے ہیں کہ نہ تو پاکستان اور نہ ہی بھارت دفاعی چیمپئن ہیں، سری لنکا دفاعی چیمپئن ہے۔ لہذٰا باقی ٹیموں کے لیے بھی ریزرو ڈے ہونا چاہیے۔