پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 8 میں پرانے ریکارڈز ٹوٹنے اور نئے ریکارڈز بننے کا سلسلہ جاری ہے۔ جمعہ کو کھیلے گئے میچ میں ملتان سلطانز کے رائلی روسو کی جارحانہ بیٹنگ کے سامنے پشاور زلمی کے بالرز بے بس نظر آئے۔
جنوبی افریقی بلے باز نے نہ صرف ایونٹ میں تیز ترین سینچری کا اپنا ہی بنایا ہوا ریکارڈ توڑا بلکہ دو گیندیں قبل سینچری بناکر نیا ریکارڈ بھی بناڈالا۔ انہوں نے اس سے قبل 43 گیندوں پر سینچری کا ریکارڈ 2020 میں بنایا تھا جسے تین سال بعد خود ہی توڑ کر وہ نئے ریکارڈ کے مالک بن گئے۔
رائلی روسو کی اننگز کی وجہ سے ٹیم نے پاکستان سپر لیگ کی تاریخ میں سب سے بڑا 243 رنز کے ہدف کا کامیابی سے تعاقب کیا۔بدھ کو ہی کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے پشاور زلمی کے خلاف 242 رنز کا تعاقب کرکے یہ ریکارڈ بنایا تھا جس سے ملتان سلطانز نے اسے دو ہی دن کے اندرمحروم کردیا۔
چار وکٹوں کی فتح کے ساتھ ہی ملتان سلطانز نے مسلسل تیسری مرتبہ پلے آف مرحلے میں بھی جگہ بنالی ہے۔پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے پاس اب ایک ایک میچ ہے جس میں کوئٹہ کی ٹیم بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کرکے اگلے مرحلے میں جگہ بناسکتی ہے۔ ان کی شکست کی صورت میں پشاور کی ٹیم پلے آف میں پہنچ جائے گی۔
بابر اعظم ، صائم ایوب کی مسلسل تیسری سینچری پارٹنر شپ ، انور علی ریکارڈ بناتے بناتے رہ گئے!
میچ میں جب ٹاس جیت کر پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو ایک موقع پر ایسا لگ رہا تھا کہ جیسے وہ اور صائم ایوب شاید اننگز میں ڈھائی سو سے بھی زائد رنز بناکر جائیں گے۔
دونوں کھلاڑیوں نے پہلی ہی گیند سے جس جارح مزاجی کا مظاہرہ کیا اس نے شایقین کو محظوظ اور حریف بالرز کو سخت پریشان کیا۔ پانچویں ہی اوور میں دونوں نے پہلی وکٹ کی شراکت میں 50 رنز جوڑے جب کہ نویں اوور میں مسلسل تیسری بار سو رنز کی شراکت قائم کی۔
اس پارٹنرشپ میں پہلےبابر اعظم نے 24 گیندوں پر نصف سینچری اسکور کرکے اپنے ناقدین کو خاموش کیا جس کے بعد 30 گیندوں پر ففٹی بناکر صائم ایوب نے ان کا ساتھ دیا۔
جب اننگز کے بارہویں اوور میں صائم ایوب 33 گیندوں پر 4 چھکوں اور پانچ چوکوں کی مدد سے 58 رنز بناکر آؤٹ ہوئے تو اس وقت ٹیم کا اسکور 134 رنز تھا۔ اگلے اوور میں اور دس رنز کے بعد بابر اعظم بھی 2 چھکوں اور نو چوکوں کی بدولت 39 گیندوں پر 73 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
دونوں اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد اسکو ر بورڈ پر رنز ڈالنے کی ذمہ داری ٹام کوہلر کیڈمور اور محمد حارث نے احسن طریقے سے نبھائی۔ ٹی کے سی نے 18 گیندوں پر 38 اور محمد حارث صرف 11 گیندوں پر 35 رنز بناکر نمایاں رہے۔
ایسے میں عظمت اللہ عمرزئی کے صرف 6 گیندوں پر ناقابل شکست 16 رنز نے ٹیم کو 6 وکٹ پر 242 رنز بنانے کا موقع دیا۔ ویسٹ انڈین کیرون پولارڈ اگر میچ میں دو ناقابل یقین کیچ نہ تھامتے تو امکان تھا کہ پشاور کی ٹیم ڈھائی سو کا ہندسہ بھی عبور کرلیتی۔
ملتان سلطانز کی جانب سے سب سے کامیاب بالر عباس آفریدی رہے جنہوں نے 39 رنز کے عوض چار کھلاڑیوں کو آٹ کیا۔ اسامہ میر 27 رنز ے کر ایک جب کہ انور علی نے 66 رنز دے کر ایک وکٹ حاصل کی۔
چار اوورز میں ان کے 66 رنز پی ایس ایل کی تاریخ میں کسی بھی بالر کے سب سے مہنگے فگرز ہیں۔ ان سے اوپر صرف شاہد آفریدی ہیں جنہوں نے گزشتہ سال اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف کراچی میں چار اوورز میں 67 رنز دیے تھے اور ایک وکٹ حاصل کی تھی۔
رائلی روسو کی تیز ترین پی ایس ایل سینچری ، ملتان سلطانز نے سب سے بڑا ہدف حاصل کرلیا
جواب میں ملتان سلطانز کی اننگز کو آغاز میں ہی مشکلات کا سامنا اس وقت کرنا پڑ گیا جب پہلے کپتان محمد رضوان سات اور شان مسعود 5 رنز بناکر تیسرے ہی اوور میں واپس پویلین چلے گئے۔ ایسے میں رائلی روسو اور کیرون پولارڈ کریز پر آئے اور دونوں نے ذمہ داری کے ساتھ ساتھ جارح مزاجی کا وہ ثبوت دیا کہ حریف بالرز پریشان نظر آنے لگے۔
صرف سات اوورز میں دونوں نے 99 رنز اسکور کرکے ملتان کی پوزیشن بہتر کی اور جب صرف 25 گیندوں پر پانچ چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 52 رنز بناکر کیرون پولارڈ آؤٹ ہوئے، تو ٹیم کافی سنبھل چکی تھی۔
ایسے میں رائلی روسو نے اسی جارح مزاجی کا مظاہرہ کیا جس کا ایک روز قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے لیے جیسن روئے نے کیا تھا۔ انہوں نے پہلے 17 گیندوں پر تیز ترین پی ایس ایل نصف سینچری کا ریکارڈ برابر کرکے اسکوربورڈ کو چلتا رکھا، اور پھر صرف 41 گیندوں پر سینچری بناکر اپنا ہی ریکارڈ توڑ ڈالا۔
انہوں نے 2020 میں ایونٹ کی تیز ترین سینچری میں کوئٹہ کے خلاف بنائی تھی، جس کے لیے انہیں 43 گیندوں کا سامنا کرنا پڑا تھ۔ لگتا یہی ہے کہ جب بدھ کو صرف ایک گیند کے فرق سے جیسن روئے یہ ریکارڈ توڑ نہ سکے، تو رائلی روسو نے اس ریکارڈ کو ان کی گرفت سے دور کرنے کے لیے خود ہی اسے بہتر کردیا۔
رائلی روسو نے مجموعی طور پر 121 رنز بنانے کے لیے 51 گیندوں کا سامنا کیا۔ ان کی اننگز میں آٹھ چھکے اور 12 چوکے شامل تھے ۔حیرانی کی بات یہ ہے کہ گزشتہ تین دنوں میں بننے والی یہ چوتھی سینچری ہے ۔
بدھ کو کھیلے گئے میچ میں پہلے پشاور زلمی کے کپتان بابر اعظم نے 60 گیندوں پر 100 کا ہندسہ عبور کیا، جس کی جوابی اننگز میں 44 گیندوں پر سینچری بناکر کوئٹہ گلیڈٰ ی ایٹرز کے جیسن روئے نے نفی کردی تھی۔
جمعرات کو ہونے والے میچ میں لاہور قلندرز کی جانب سے 50 گیندوں پر سینچری بناکر فخر زمان نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے بالرز کو پریشان کیا اور جمعہ کو رائلی روسو نے اپنی جادوئی بیٹنگ سے ٹیم کو اگلے مرحلے میں پہنچا دیا۔
جس وقت رائلی روسو ریکارڈز پر ریکارڈز بنارہے تھے، اسی وقت دوسرے اینڈ پر انور علی ان کا بھرپور ساتھ دے رہے تھے۔ انہوں نے صرف 8 گیندوں پر دو چھکوں اور دو چوکوں کی مدد سے 24 رنز کی انتہائی اہم اننگز کھیلی۔
رائلی روسو جب 19ویں اوور کی تیسری گیند پر آؤٹ ہوئے تو اس وقت بھی ملتان کو جیت کے لیے 9 گیندوں پر 16 رنز درکار تھ۔ ایسے میں اسامہ میر نے صرف 3 گیندوں پر 11 قیمتی رنز بناکر ٹیم کو پانچ گیندوں قبل ہی میچ جتوا کر اگلے مرحلے میں پہنچا دیا۔
ملتان سلطانز کے عظمت اللہ عمرزئی نے میچ میں رائلی روسو اور خطرناک ٹیم ڈیوڈ کو تو آؤٹ کیا لیکن چار اوورز میں 62 رنز دیے، جو پشاور زلمی کی شکست کی بڑی وجہ بنے۔
کپتان بابر اعظم کادوسری اننگز میں بخار کی وجہ سے فیلڈ پر نہ آنا بھی ان کی ٹیم کو مہنگا پڑا۔ ان کی غیر موجودگی میں ٹام کوہلر کیڈمور نے قیادت تو کی لیکن مخالف بلے بازوں کی جارح مزاجی کا ان کے پاس بھی کوئی جواب نہ تھا۔
پوائنٹس ٹیبل کی صورت حال، نو میچز کے بعد لاہور سب سے اوپر، کراچی سب سے نیچے!
اس وقت پوائنٹس ٹیبل نے بھی ایک دلچسپ صورت اختیار کرلی ہے۔ تمام ٹیموں کے نو نو میچز مکمل ہوچکے ہیں اور اب صرف تین میچز رہتے ہیں۔ فی الحال لاہور قلندرز 14 پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جب کہ 12 پوائنٹس حاصل کرکے اسلام آباد یونائیٹڈ کی دوسری پوزیشن ہے۔
آج کے میچ میں کامیابی نے ملتان سلطانز کو 10 پوائنٹس دلوا کر پلے آف مرحلے میں پہنچا دیا جب کہ اسی مرحلے میں پہنچنے والی چوتھی ٹیم کے لیے میدان میں دو امیدوار ، پشاور زلمی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز ،باقی ہیں۔
بابر اعظم کی قیادت میں پشاور زلمی آٹھ پوائنٹس کے ساتھ اس وقت پلے آف میں پہنچنے کے لیے فیورٹ ہے جب کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے چھ پوائنٹس ہیں۔ اگر سرفراز احمد کی ٹیم نے آج ملتان سلطانز کو بڑے مارجن سے شکست دے دی، تو اس سے ملتان کی پوزیشن پر تو زیادہ فرق نہیں پڑے گا، البتہ کوئٹہ کی ٹیم کے پوائنٹس کی تعداد پشاور جتنی ہوجائے گی۔
پشاور زلمی اپنا آخری لیگ میچ اتوار کو اسلام آباد یونائیٹڈ کے خلاف کھیلے گی۔ یہ میچ اس کے لیے اس لئے اہم ہوگا کیوں کہ اگر اس میں پشاور نے اسلام آباد کو شکست دے دی تو دس پوائنٹس کے ساتھ پلے آف مرحلے میں پہنچ جائے گی، اور کوئٹہ پلے آف کی دوڑ سے باہر ہوجائے گی۔
ناکامی کی صورت میں معاملہ نیٹ رن ریٹ تک پہنچ جائے گا اور کوئٹہ اور پشاور میں سے جس کا بھی نیٹ رن ریٹ بہتر ہوگا پلے آف مرحلے میں جگہ بھی اسے ہی ملے گی۔
پلے آف سے قبل آخری میچ بھی اتوار کو لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کے درمیان ہوگا۔ چار پوائنٹس حاصل کرکے کراچی کی ٹیم پہلے ہی پلے آف کی دوڑ سے باہر ہوچکی ہے ، جب کہ اس میچ میں فتح لاہور کے لیے پلے آف سے قبل اچھی پریکٹس ثابت ہوسکتی ہے۔