شاہی محل نے باضابطہ طور پر شہزادی کیٹ کے بچے کی ولادت جولائی میں ہونے کی تصدیق کی ہے
جیسے جیسے شاہی خاندان میں ننھے شاہی مہمان کی آمد کا وقت قریب آتا جا رہا ہے، حاملہ شہزادی کیتھرین میڈیلٹن کے چاہنے والوں میں یہ اشتیاق بھی بڑھتا جارہا ہے کہ شہزادی کیٹ کے ہاں بچے کی ولادت کب تک متوقع ہے۔
برطانوی اخبار ’سنڈے میل‘ نے باوثوق ذرائع کے حوالے سے یہ خبر شائع کی ہے کہ ’ڈچز آف کیمبرج‘، کیٹ میڈیلٹن کو ڈاکٹروں کی جانب سے بچے کی پیدائش کی حتمی تاریخ 13 جولائی دے دی گئی ہے۔
خبر کے مطابق، شہزادہ ولیم اور شیزادی کیٹ کے قریبی دوست کا کہنا ہے کہ شاہی خاندان میں شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کے بچے کی آمد کا جشن 13 جولائی کو نہیں منایا جا سکے گا، کیونکہ اِن ہی دنوں میں شاہی محل میں ملکہٴبرطانیہ کی تاج پوشی کی 60 ویں سالگرہ کےسلسلے میں چار روزہ تقریبات منعقد کی جائیں گی۔
لہذا، شہزادی کیٹ اور شہزادہ ولیم ملکہٴبرطانیہ کی تاج پوشی کے جشن میں شریک نہیں ہو سکیں گے، کیونکہ تاج پوشی کی یہ تقریبات 11 جولائی سے 14 جولائی تک جاری رہیں گی۔
سینٹ جیمس پیلیس کے ترجمان کی جانب سے شہزادی کیٹ کے بچے کی ولادت جولائی میں ہونے کی تصدیق کی ہے۔ لیکن، کوئی حتمی تاریخ نہیں بتائی گئی۔ پھر بھی، شاہی خاندان کے چاہنے والوں کو توقع ہے کہ آنے والا ننھا شاہی مہمان پہلی جولائی کو پیدا ہوتا کہ شہزادہ ولیم کی والدہ لیڈی ڈیانا کی سالگرہ کا دن اور بھی زیادہ یادگار ہو جاتا۔
علم فلکیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ شہزادہ ولیم کا بچہ اپنی دادی کی طرح برج سرطان کی خصوصیات لے کر پیدا ہو گا۔ اس برج سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے خاندان سے بہت قریب، ضرورت سے زیادہ جذباتی اور حساس طبیعت کے حامل ہوتے ہیں، جن کے لیے محبت ایک عبادت کی طرح ہوتی ہے۔
برطانوی میڈیا میں ان دنوں شہزادی کیٹ کے بارے میں طرح طرح کی خبریں منظر عام پر آتی رہتی ہیں: مثلا وہ حاملہ ہونے کے بعد کیسی نظر آرہی ہیں؟ انھوں نے اپنے لباس کے انداز کو کس قدر تبدیل کیا ہے؟ لیکن، میڈیا بدستور یہ جاننے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے کہ شاہی خاندان کا تیسری نسل کا جانشین ایک لڑکی ہوگی یا لڑکا؟ اگرچہ، اِس راز کی تہہ تک پہنچنے کے لیے بہت سے اندازے لگائے جا چکے ہیں۔
برطانوی پارلیمنٹ نےحال ہی میں جانشینی کے نئے قانون کی منظوری دی ہےجس میں جانشینی کے فرسودہ طریقہٴکار کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
اِس قانون کے تحت، شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کی پہلی اولاد اگر بیٹی ہوئی تو اسے بھی مستقبل کی ملکہ تصور کیا جائے گا۔ لہذا، شہزادے ولیم کی پہلی اولاد شاہی خاندان کی تیسری نسل کی نمائندہ ہونے کے ساتھ ساتھ مملکت برطانیہ کی سربراہ اور تاج برطانیہ کی حقدار ہو گی۔
برطانوی اخبار ’سنڈے میل‘ نے باوثوق ذرائع کے حوالے سے یہ خبر شائع کی ہے کہ ’ڈچز آف کیمبرج‘، کیٹ میڈیلٹن کو ڈاکٹروں کی جانب سے بچے کی پیدائش کی حتمی تاریخ 13 جولائی دے دی گئی ہے۔
خبر کے مطابق، شہزادہ ولیم اور شیزادی کیٹ کے قریبی دوست کا کہنا ہے کہ شاہی خاندان میں شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کے بچے کی آمد کا جشن 13 جولائی کو نہیں منایا جا سکے گا، کیونکہ اِن ہی دنوں میں شاہی محل میں ملکہٴبرطانیہ کی تاج پوشی کی 60 ویں سالگرہ کےسلسلے میں چار روزہ تقریبات منعقد کی جائیں گی۔
لہذا، شہزادی کیٹ اور شہزادہ ولیم ملکہٴبرطانیہ کی تاج پوشی کے جشن میں شریک نہیں ہو سکیں گے، کیونکہ تاج پوشی کی یہ تقریبات 11 جولائی سے 14 جولائی تک جاری رہیں گی۔
سینٹ جیمس پیلیس کے ترجمان کی جانب سے شہزادی کیٹ کے بچے کی ولادت جولائی میں ہونے کی تصدیق کی ہے۔ لیکن، کوئی حتمی تاریخ نہیں بتائی گئی۔ پھر بھی، شاہی خاندان کے چاہنے والوں کو توقع ہے کہ آنے والا ننھا شاہی مہمان پہلی جولائی کو پیدا ہوتا کہ شہزادہ ولیم کی والدہ لیڈی ڈیانا کی سالگرہ کا دن اور بھی زیادہ یادگار ہو جاتا۔
علم فلکیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ شہزادہ ولیم کا بچہ اپنی دادی کی طرح برج سرطان کی خصوصیات لے کر پیدا ہو گا۔ اس برج سے تعلق رکھنے والے افراد اپنے خاندان سے بہت قریب، ضرورت سے زیادہ جذباتی اور حساس طبیعت کے حامل ہوتے ہیں، جن کے لیے محبت ایک عبادت کی طرح ہوتی ہے۔
برطانوی میڈیا میں ان دنوں شہزادی کیٹ کے بارے میں طرح طرح کی خبریں منظر عام پر آتی رہتی ہیں: مثلا وہ حاملہ ہونے کے بعد کیسی نظر آرہی ہیں؟ انھوں نے اپنے لباس کے انداز کو کس قدر تبدیل کیا ہے؟ لیکن، میڈیا بدستور یہ جاننے کی کوششوں میں لگا ہوا ہے کہ شاہی خاندان کا تیسری نسل کا جانشین ایک لڑکی ہوگی یا لڑکا؟ اگرچہ، اِس راز کی تہہ تک پہنچنے کے لیے بہت سے اندازے لگائے جا چکے ہیں۔
برطانوی پارلیمنٹ نےحال ہی میں جانشینی کے نئے قانون کی منظوری دی ہےجس میں جانشینی کے فرسودہ طریقہٴکار کو مسترد کر دیا گیا ہے۔
اِس قانون کے تحت، شہزادہ ولیم اور شہزادی کیٹ کی پہلی اولاد اگر بیٹی ہوئی تو اسے بھی مستقبل کی ملکہ تصور کیا جائے گا۔ لہذا، شہزادے ولیم کی پہلی اولاد شاہی خاندان کی تیسری نسل کی نمائندہ ہونے کے ساتھ ساتھ مملکت برطانیہ کی سربراہ اور تاج برطانیہ کی حقدار ہو گی۔