بھارت کی معروف روحانی شخصیت ستیا سائیں بابا کےآخری دیدار کیلیےان کےآشرم میں ہزاروں کی تعداد میں مریدوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے جہاں جاری آنجہانی رہنما کی آخری رسومات میں شرکت کیلیے بھارتی وزیرِ اعظم من موہن سنگھ کی آمد بھی متوقع ہے۔
منگل کے روز بھی سائیں بابا کے ہزاروں پیروکار بھارتی ریاست آندھرا پردیش کے قصبہ پتہ پارتھی پہنچے جہاں سائیں بابا کے قائم کردہ مرکزی آشرم میں ان کا جسدِ خاکی عوامی دیدار کیلیےرکھا گیا ہے۔
84 سالہ سائیں بابا پتہ پارتھی کے ایک مقامی اسپتال میں اتوارکے روز انتقال کرگئے تھے۔ اپنے مخصوص افریقی ہیئراسٹائل اور ہمیشہ زعفرانی چوغہ میں ملبوس رہنے والےسائیں بابا کو بھارت اور دنیا کے کئی ممالک میں پھیلے ان کے لاکھوں مرید بھگوان کا اوتار قرار دیتے تھے۔
تاہم سا ئیں بابا کے مخالفین انہیں ایک شعبدہ باز قرار دیتے تھے جبکہ ان پر کئی مریدوں کی جانب سے جنسی تشدد کا نشانہ بنانے کے الزامات بھی عائد کیے گئے تھے۔
آندھرا پردیش کے وزیرِاعلیٰ این کرن کمار نے سائیں بابا کی وفات پر چار روزہ سرکاری سوگ کا اعلان کیا ہے جس کا اختتام بدھ کے روز ہوگا۔ بدھ ہی کے روز سائیں بابا کی آخری رسومات پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ انجام دی جائینگی جن میں اطلاعات کے مطابق بھارتی وزیرِاعظم من موہن سنگھ اور حکمران جماعت کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی سمیت کئی سیاسی رہنما شرکت کرینگے۔
بھارتی حکام کی جانب سے سائیں بابا کی آخری رسومات کی ادائیگی کے موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نبٹنے کیلیے پتہ پارتھی میں ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
حکام نے قصبہ میں تمام تجارتی مراکز اور دکانوں کو بند رکھنے کے احکامات جاری کیے ہیں تاکہ آخری رسومات کے موقع پر جمع ہونے والے ہجوم کو بآسانی کنٹرول کیا جاسکے۔