پاکستان تحریکِ انصاف کی 'جیل بھرو تحریکِ' کے دوران رضا کارانہ طو رپر گرفتاری پیش کرنے والے رہنماؤں کو لاہور کی کوٹ لکھپت جیل سے دیگر جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ہے۔ تحریکِ کے دوسرے مرحلے میں آج پشاور میں مرکزی رہنماؤں سمیت کارکن پولیس کو گرفتاری دیں گے۔
تحریکِ انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، سیکریٹری جنرل اسد عمر، سابق گورنر پنجاب عمر سرفرازچیمہ، مراد راس اور اعظم سواتی سمیت لگ بھگ 70 افراد نے بدھ کو گرفتاری پیش کی تھی جنہیں لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں رکھا گیا تھا۔
پولیس حکام کے مطابق تحریکِ انصا ف کے گرفتار افراد کو بھکر، لیہ اور ڈیرہ غازی خان کی جیلوں میں منتقل کیا جائے گا اور ملزمان کے خلاف خدشۂ نقصِ امن کی دفعہ سولہ ایم پی او کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ جیلوں کی گنجائش کے مطابق گرفتار کارکنوں کو رکھا جائے گا۔
دوسری جانب لاہورمیں پی ٹی آئی کے رہنما زبیر نیازی اور عباد فاروق کے خلاف تھانہ سول لائنز میں پولیس کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں دہشت گردی، جلاؤ گھراؤ اور ہنگامہ آرائی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
پی ٹی آئی رہنما اور کارکنان پشاور میں گرفتاریاں دیں گے
پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک کے دوسرے دن پشاور میں رہنما اور کارکنان گرفتاریاں دیں گے۔
تحریک انصاف کی مقامی قیادت نے کارکنان کو پشاور کے گلبہار تھانے میں جمع ہونے کی ہدایت کی ہے۔
پی ٹی آئی کے مطابق پشاور میں پانچ مرکزی رہنما اور 200 کارکن رضاکارانہ طو رپر پولیس کو گرفتاری پیش کریں گے۔اس سے قبل پی ٹی آئی نے لاہور میں بھی اعلان کیا تھا کہ پانچ رہنما اور 200 کارکنان گرفتاریاں دیں گےلیکن وہاں لگ بھگ 70 افراد نے ہی گرفتاریاں پیش کی تھیں۔
تحریکِ انصاف کے ذرائع کے حوالے سے رپورٹ ہونے والی خبروں کے مطابق خیبر پختونخوا کے سابق گورنر شاہ فرمان، سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، سابق صوبائی وزرا عاطف خان، شہرام خان ترکئی سمیت دیگر گرفتاریاں دیں گے۔
مقامی میڈیا رپورٹس کےمطابق ڈپٹی کمشنر پشاور نے شہر بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے جس کے بعد شہر میں پانچ یا اس سے زائد افراد کے اجتماع پر پابندی عائد ہے۔