سری نگر میں مشتبہ مسلمان عسکریت پسندوں کے چھپ کر کیے گئےایک حملے میں دو پولیس والے ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔ حملہ گشت پر مامور پولیس کی ایک پارٹی پر سری نگر کے مضافاتی علاقے نوگام میں ایک بڑی شاہراہ پر پیر کی رات کیا گیا۔
ہلاک ہونے والے دونوں پولیس والے اور شدید طور پر زخمی ہونے والا اُن کا ساتھی مقامی مسلمان تھے۔ بھارتی کشمیر کےانسپیکٹر جنرل آف پولیس نے کہا ہے کہ پولیس اِس طرح کے حملوں سے خوفزدہ نہیں ہوگی، بلکہ علیحدگی پسندعسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن میں مزید تیزی لائی جائے گی۔
حملہ آوروں کی تلاش میں پولیس اور نیم فوجی دستوں نے فوری طور پر ایک وسیع علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔
صوبے کے وزیرِ اعلیٰ عمر عبد اللہ اور فوجی اور نیم فوجی دستوں، پولیس اور سراغ رساں اداروں کے اعلیٰ افسروں کے درمیان ایک طویل اجلاس ہوا۔ یہ اِس ماہ کے دوران سری نگر میں کیا گیا دوسرا بڑا حملہ تھا۔ اِس سےقبل مذہبی اور سیاسی رہنما مولانا شوکت احمد شاہ ایک مقامی مسجد کے دروازے پر بم دھماکے میں ہلاک کیےگئے تھے۔
پولیس نے اُن کو قتل کرنے کے الزام میں ایک سابق عسکری کمانڈر اور اُس کے دوساتھیوں کوگرفتار کیا ہے۔