خیبر پختونخوا کے سرحدی ضلعے شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ میں سیکیورٹی فورسز اور مبینہ دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک اور چار زخمی ہوئے ہیں جبکہ تین فوجیوں کی ہلاکت کی بھی تصدیق ہوئی ہے۔
فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان 9 اور 10 جون کی درمیانی شب فائرنگ کا تبادلہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں فوج کے تین جوان ہلاک ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے بیان کے مطابق ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے جب کہ ان کے ٹھکانے کا پتا لگا لیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ فوج دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
اس سے قبل گزشتہ اتوار کو فوج کے ترجمان ادارے 'آئی ایس پی آر' کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں جب کہ اس جھڑپ میں دو سیکیورٹی اہل کار بھی جان کی بازی ہار گئے تھے۔
SEE ALSO: مینگورا میں سیکیورٹی فورسز پر حملے میں تین افراد ہلاکعلاوہ ازیں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان ایک اور جھڑپ تحصیل میرعلی کے گاؤں بچی کسکی میں ہوئی تھی۔ جہاں ایک کارروائی میں چار مبینہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گرفتار کیے گئے افراد میں تین بھائی بھی شامل ہیں۔
خیال رہے کہ پاکستان کے قبائلی اضلاع اور افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں میں سیکیورٹی فورسز اور سرکاری املاک پر عسکریت پسندوں کے حملوں میں ایک بار پھر تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 31 مئی کو دہشت گردوں نے شمالی وزیرستان کے علاقے اسپین وام میں انسدادِ پولیو ٹیم کے ارکان پر فائرنگ کی تھی جس سے ایک پولیس اہل کار ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا ۔
انسداد پولیو ٹیم پر حملے میں ملوث مبینہ عسکریت پسند فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔
SEE ALSO: شمالی وزیرستان: دھماکہ خیز مواد سے لڑکیوں کے دو اسکول تباہافغانستان سے ملحقہ خیبر پختونخوا کے ایک اور شمالی قبائلی علاقے باجوڑ میں نامعلوم عسکریت پسندوں نے دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے ایک گاڑی کو نشانہ بنا کر ایک شخص کو ہلاک اور ایک کو زخمی کر دیا ہے۔ ہلاک ہونے والا شخص گاڑی کا ڈرائیور بتایا جاتا ہے۔
جنوبی ضلعے ڈیرہ اسماعیل خان کے تحصیل درابن کے گاؤں کوٹ عیسیٰ خان میں گزشتہ ہفتے سیکیورٹی فورسز نے حساس اداروں کی خفیہ اطلاع پر کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے اہم کمانڈر مظہر عرف جھنگی کو ایک کارروائی میں ہلاک کردیا تھا۔
اس کارروائی میں مبینہ عسکریت پسند کمانڈر کے دو ساتھی زخمی حالت میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
ڈیرہ اسماعیل خان کے ضلعی پولیس افسر کے ترجمان کےمطابق ہلاک ہونے والا عسکریت پسند پولیس اور سی ٹی ڈی ڈی آئی خان کو متعدد وارداتوں میں مطلوب تھا جب کہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اس کے سر کی قیمت 25 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی۔