تبت: چار بچوں کی ماں کی خودسوزی

فائل

’فری تبت‘ نامی لندن میں قائم ایک گروپ نے اُن کی شناخت رِنچن کے نام سے کی ہے، جِنھوں نے چین کے جنوب مغربی صوبہ ٴ سنچئان میں نگانا نامی قصبے میں واقع کِرتی کے آشرم کے باہر خود سوزی کی

تبتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتِ چین کی تبت کے علاقوں سے متعلق پالیسیوں پر احتجاج کرتے ہوئے، چار بچوں کی ایک ماں نے اپنے آپ کو آگ لگا کر ہلاک کردیا ہے۔

’فری تبت‘ نامی لندن میں قائم ایک گروپ نے اُن کی شناخت رِنچن کے نام سے کی ہے، جِنھوں نے چین کے جنوب مغربی صوبہ ٴ سنچئان میں نگانا نامی قصبے میں واقع کِرتی کے آشرم کے باہر خود سوزی کی۔

بتیس برس کی یہ بیواہ موقعے پر ہی فوت ہو گئیں۔ تبت کے ذرائع نے’وائس آف امریکہ‘ کی تبتی سروس سے اِس واقعے کی تصدیق کی ہے، تاہم چینی حکام نے اِس کی کوئی تصدیق نہیں کی۔

چینی حکومت کی طرف سے تبت کی ثقافت اور مذہب کے خلاف تشدد کی کارروائیوں پر آواز بلند کرتے ہوئے، گذشتہ برس سے مارچ سےاحتجاج کی ایک تحریک کا آغاز ہوا جس دوران اب تک 20سے زائد تبتی افراد نے خود سوزی کی ہے۔

بیجنگ کےحکام نے خود سوزی کو دہشت گردی کی ایک قسم قرار دے کر اِس کی مذمت کی ہے۔ اُنھوں نے تبت کے جلا وطن لیڈر دلائی لاما پر احتجاج کرنے والوں کی حمایت کرنےکا الزام لگایا ہے۔