امریکہ کا یونیسکو میں واپسی اور تمام واجبات کی ادائیگی کا فیصلہ

پیرس میں یونیسکو کا ہیڈ کوارٹرز : فائل فوٹو

اقوام متحدہ کی ثقافتی اور سائنسی ایجنسی یونیسکو نے پیر کو کہا کہ امریکہ جولائی میں اس تنظیم میں دوبارہ شامل ہونے کا ارادہ رکھتا ہے جسے اس نے پانچ سال قبل چھوڑدیا تھا ۔ اور اس نے چھ سو ملین ڈالر سے زیادہ واجبات کی ادائیگی کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

یونیسکو نے ایک بیان میں کہا کہ اس اقدام میں ایک "ٹھوس فنانسنگ پلان" شامل ہے جسے رکن ممالک کی طرف سے لازمی طور پر منظور کیا جانا چاہیے۔

تنظیم کو چھوڑنے سے قبل امریکہ ، یونیسکو کا سب سے بڑا مالی معاون تھا، جو اس کے بجٹ کا تقریباً 22 فیصد فراہم کرتا تھا۔ لیکن اس نے 2011 میں فلسطین کو رکن بنانے پر اختلاف کے باعث مالی تعاون روک دیا تھا ۔ اس کے بعد 2018 میں، ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے یونیسکو پر اسرائیل مخالف تعصب کا الزام لگایا گیا اور تنظیم کی رکنیت سے امریکہ ، مکمل طور پر دستبردار ہو گیا۔یونیسکو نے کہا کہ حالیہ برسوں میں اس نے ،سیاسی تناؤ کو کم کرنے اور مشرق وسطیٰ جیسے حساس ترین موضوعات پر اتفاق رائے حاصل کرنے کے لیے کام کیا ہے۔

SEE ALSO: امریکہ اور اسرائیل یونیسکو سے الگ ہو گئے

یونیسکو کی ڈائریکٹر جنرل، آڈرے ازولے نے 2017 میں اپنے انتخاب کے بعد سے ان خدشات کو دور کرنے کے لیے بہت کام کیا ہے، اور ایسا لگتا ہے کہ اس کا نتیجہ بھی نکلا ہے۔

انہوں نے پیر کو کہا کہ یہ یونیسکو کے لیے ایک تاریخی لمحہ ہے اور یہ کثیرالجہتی کے لیے بھی ایک اہم دن ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف تنظیم کے منشور کی بنیاد ، یعنی ، ثقافت، تعلیم، سائنس اور معلومات پر اعتماد کیا گیا ہے - بلکہ جس طرح سے آج اس منشور کو نافذ کیا جا رہا ہے،اس پر بھی اعتماد کا اظہار ہے ۔

امریکہ کی دوبارہ رکنیت کی منظوری یونیسکو کے رکن ممالک کے ووٹ سے ہوگی ۔ لیکن یونیسکو کے پیرس ہیڈ کوارٹر میں اس اعلان کا خیر مقدم کرنے والی زبردست تالیوں کے بعد منظوری کی حیثیت محض رسمی معلوم ہوتی ہے۔

یہ میوزیم یونیسکو کی عالمی ہیریٹج فہرست میں شامل پے، فوٹو رائٹرز

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ واپسی کا فیصلہ اس تشویش کی وجہ سے کیا گیا ہے کہ چین یونیسکو کی پالیسی سازی میں، خاص طور پر دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت اور ٹیکنالوجی کی تعلیم کے معیار قائم کرنے میں امریکہ کی طرف سے چھوڑے گئے خلا کو پر کر رہا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے یونیسکو کے واجبات اور ادائیگیوں کی واپسی کے لیے اگلے سال کے بجٹ میں 150 ملین ڈالر کی درخواست کی ہے۔

اس رپورٹ کا کچھ مواد ایسوسی ایٹڈ پریس سے لیا گیا ہے۔