ستمبر کے مہینے میں امریکہ میں بے روزگاری کی سطح 9.6فی صد پر برقرار رہی اور ملکی معیشت سے مجموعی طورپر 95 ہزار ملازمتیں ختم ہوئیں۔
جمعے کے روز لیبر ڈپارٹمنٹ سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مردم شماری کے سرکاری بیورو نے عارضی ملازمتیں ختم کردیں اور ریاستی اور مقامی حکومتوں نے تعلیم کے محکمے سمیت کئی نوکریوں میں کٹوتیاں کیں۔
بہت سے اقتصادی ماہرین کا کہنا ہے کہ معیشت کی بہتر جانچ کا پیمانہ غیر سرکاری شعبوں کی ملازمتیں ہیں اور پرائیویٹ سیکٹر میں 64 ہزار ملازمتوں کا اضافہ ہواہے۔
نومبر میں کانگریس کے ہونے والے انتخابات سے قبل ، جس میں معیشت ایک اہم مسئلے کے طورپر موجود ہے، بے روزگاری کے بارے میں یہ آخری رپورٹ ہے۔
حکومتی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک کروڑ 48 لاکھ امریکی بے روزگار ہیں اور اس کے علاوہ 90 لاکھ ایسے افراد ہیں جو فی الوقت جزوقتی ملازمتیں کررہے ہیں اور وہ کل وقتی نوکریوں کی تلاش میں ہیں۔
بے روزگاری کی اس بلند ترین شرح نے نومبر کے کانگریس کے انتخابات میں معیشت کو سب سے اہم مسئلہ بنادیاہے اور ووٹروں کی برہمی سے اس امکان میں اضافہ ہورہاہے کہ حزب مخالف کی جماعت ری پبلیکن، کانگریس میں صدر اوباما کی ڈیموکریٹک پارٹی سے نشستیں چھین سکتی ہے۔
ملازمتوں کی خراب صورت حال کی رپورٹ سے ڈالر کی قدر پر بھی اثر پڑا ہے اور جمعے کو جاپانی ین کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں کمی واقع ہوئی۔