کانگو میں منصفانہ انتخابات، امریکہ تین کروڑ ڈالرفراہم کرے گا

کیری نے کانگو کے صدر پر زور دیا کہ وہ آئندہ انتخابات میں آئین کی پاسداری کریں، جس میں 2016ء میں اپنی تیسری میعاد کے خاتمے پر عہدے کے لیے امیدوار ہونے پر ممانعت ہے
جمہوریہٴ کانگو کے استحکام اور جمہوریت کے فروغ کی کوششوں کے سلسلے میں، امریکہ امدادی فنڈ فراہم کرنے پر تیار ہے، لیکن امریکہ جوزف قبیلہ سے اِس بات کی یقین دہانی چاہتا ہے کہ وہ اپنے عہدے کی مدت ختم ہونے پر سبک دوش ہوجائیں گے۔

یہ بات امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اتوار کے روز مسٹر قبیلہ کے ساتھ کنشاسا میں ہونے والی ایک نجی ملاقات میں کہی۔

کیری نے کانگو کے صدر پر زور دیا کہ وہ آئندہ انتخابات میں آئین کی پاسداری کریں، جس میں 2016ء میں اپنی تیسری میعاد کے خاتمے پر عہدے کے لیے امیدوار ہونے پر ممانعت ہے۔


فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو پایا آیا کانگو کے صدر نے اِس بات پر رضامندی کا اظہار کیا۔

کیری نے بتایا کہ کانگو میں ’شفاف اور قابلِ یقین‘ انتخابات کرانے کے لیے تین کروڑ ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔

جان کیری نے ’کیوو‘ نامی ملک کے مشرقی علاقے کے صوبوں میں نسلی ملیشاؤں سے نبردآزما ہونے کے لیے قبیلہ حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اوباما انتظامیہ معیار زندگی میں بہتری لانے کے کام میں مدد جاری رکھے گی۔

ہفتے کو کانگو کے دارالحکومت میں آمد پر، اُنھوں نے بین الاقوامی مبصرین کی رہائی کی خبر کا خیرمقدم کیا، جنھیں ایک ہفتے سے زیادہ وقت سے روس نواز علیحدگی پسندوں نے مشرقی یوکرین میں اغوا کر رکھا تھا۔

اِس سے قبل، ہفتے کو کیری نے جنوبی سوڈان کے متحارب دھڑوں سے امن کے حصول کی پھر سے اپیل کی۔ اُنھوں نے جنوبی سوڈان کے صدر، سالوا کیر اور باغیوں کے سرکردہ رِک مچار پر زور دیا کہ وہ براہ راست مذاکرات کریں، جس کے ذریعے کئی ماہ سے جاری ہلاکت خیز تشدد کا خاتمہ لایا جا سکے۔

کیری نے جمعے کو جنوبی سوڈان میں مسٹر کیر سے ملاقات کی اور بعدازاں ٹیلی فون پر مچار سے گفتگو کی، جس کا محور دونوں راہنماؤں کو ایتھیوپیا میں ہونے والے امن مذاکرات میں شرکت پر رضامند کرنا تھا۔

امریکی اہل کاروں کا کہنا ہے کہ مچار نے بات چیت پر رضامندی کا اظہار نہیں کہا، تاہم اُن سے انکار بھی نہیں کیا۔


انگولہ میں ایک روز قیام کے بعد، کیری پیر کو واشنگٹن واپس پہنچنے والے ہیں۔