اُن پر الزام ہے کہ اُنھوں نے افغانستان میں امریکی فوجی اہل کاروں کے قتل کی سازش کی، نائجیریا میں قائم امریکی سفارتی تنصیبات کو بم سے اُڑانے اور القاعدہ کو مادی حمایت فراہم کرنے میں کردار ادا کیا
واشنگٹن —
امریکی استغاثہ نے ایک سعودی شہری پر فردِ جرم عائد کی ہے، جن پر القاعدہ سےگٹھ جوڑ کرکےافغانستان اور نائجیریا میں امریکیوں کو ہلاک کرنے کا الزام ہے۔
بدھ کو نیو یارک سٹی کی ایک عدالت کے سامنے پیش کردہ کاغذات میں اُن کی شناخت ابراہیم سلیمان ادنان آدم ہارون کے نام سے کی گئی ہے۔
اُن پر الزام ہے کہ اُنھوں نے افغانستان میں امریکی فوجی اہل کاروں کے قتل کی سازش کی، اور نائجیریا میں قائم امریکی سفارتی تنصیبات کو بم سے اُڑانے اور القاعدہ کو مادی حمایت فراہم کرنے میں کردار ادا کیا۔
اِن الزامات کا تعلق سنہ 2001سےجاری اُن کی مبینہ دہشت گرد کارروائیوں سے ہے۔
فرد ِجرم کی دستاویز میں ہارون پر القاعدہ کے تربیتی کیمپوں میں فوجی نوعیت کی تربیت حاصل کرنے، اور پاکستان میں قائم القاعدہ کےایک دھڑے سے مل کر افغانستان میں امریکی اور اتحادی افواج کے خلاف ہتھیار اٹھانے کے الزامات عائد ہیں۔
اُن پر یہ بھی الزام ہے کہ نائجیریا میں امریکی سفارتی تنصیبات پر حملے کی غرض سے اُنھوں نے مبینہ طور پر افریقہ کا سفر کیا۔
ہارون، جنھیں ’اسپن گل‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نائیجر کے شہری ہونے کے دعویدار ہیں۔
اُنھیں گذشتہ اکتوبر میں اٹلی سے ملک بدر کرکےامریکہ لایا گیا۔
استغاثے کا کہنا ہے کہ اُنھیں جمعے کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
بدھ کو نیو یارک سٹی کی ایک عدالت کے سامنے پیش کردہ کاغذات میں اُن کی شناخت ابراہیم سلیمان ادنان آدم ہارون کے نام سے کی گئی ہے۔
اُن پر الزام ہے کہ اُنھوں نے افغانستان میں امریکی فوجی اہل کاروں کے قتل کی سازش کی، اور نائجیریا میں قائم امریکی سفارتی تنصیبات کو بم سے اُڑانے اور القاعدہ کو مادی حمایت فراہم کرنے میں کردار ادا کیا۔
اِن الزامات کا تعلق سنہ 2001سےجاری اُن کی مبینہ دہشت گرد کارروائیوں سے ہے۔
فرد ِجرم کی دستاویز میں ہارون پر القاعدہ کے تربیتی کیمپوں میں فوجی نوعیت کی تربیت حاصل کرنے، اور پاکستان میں قائم القاعدہ کےایک دھڑے سے مل کر افغانستان میں امریکی اور اتحادی افواج کے خلاف ہتھیار اٹھانے کے الزامات عائد ہیں۔
اُن پر یہ بھی الزام ہے کہ نائجیریا میں امریکی سفارتی تنصیبات پر حملے کی غرض سے اُنھوں نے مبینہ طور پر افریقہ کا سفر کیا۔
ہارون، جنھیں ’اسپن گل‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، نائیجر کے شہری ہونے کے دعویدار ہیں۔
اُنھیں گذشتہ اکتوبر میں اٹلی سے ملک بدر کرکےامریکہ لایا گیا۔
استغاثے کا کہنا ہے کہ اُنھیں جمعے کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔