جوکووچ کو ومبلڈن میں شکست دینے والے 20 سالہ ایلکاریز کون ہیں؟

کارلوس ایلکاریز ومبلڈن جیتنے کے بعد ٹرافی کے ساتھ۔

اسپین سے تعلق رکھنے والے 20 سالہ کارلوس ایلکاریز نہ تو ومبلڈن جیتنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی ہیں اور نہ ہی یہ ان کا پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل ہے لیکن پانچ سیٹ کے مقابلے میں سب سے زیادہ ٹائٹل جیتنے والے نواک جوکووچ کو شکست دے کر انہوں نے اپنے کریئر کا شان دار سنگِ میل عبور کرلیا ہے۔

اتوار کو کھیلے گئے فائنل میں انہوں نے 7 مرتبہ ومبلڈن جیتنے والے نواک جوکووچ کو سخت مقابلے کے بعد شکست دے کر نہ صرف اپنا دوسرا گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتا، بلکہ گزشتہ ماہ فرینچ اوپن کے سیمی فائنل میں جو کووچ کے ہاتھوں اپنی شکست کا حساب بھی برابر کردیا۔

سال2013 کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب نواک جوکووچ کو کسی بھی کھلاڑی نے ومبلڈن کے سینٹر کورٹ پر شکست دی۔ جووکوچ سے عمر میں 16 سال چھوٹے اسپینش کھلاڑی کی جیت کا اسکور ایک چھ، سات چھ، چھ ایک، تین چھ اور چھ چار رہا ۔

میچ سے قبل پریکٹس سیشن کے دوران کارلوس ایلکاریز کے والد کو صحافیوں نے نواک جوکووچ کی ویڈیو بناتے دیکھا تھا جس پر عالمی نمبر ایک کھلاڑی کا کہنا تھا کہ ان کے والد کو ٹینس سے محبت ہے اس لیے وہ جوکووچ کو سامنے دیکھ کر خود کو ویڈیو بنانے سے روک نہیں پائے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ جووکوچ کے مداح ہیں اور ان کے پاس سربین کھلاڑی کی مختلف پلیٹ فارمز پر کافی ویڈیوز ہیں. اس لیے یہ کہنا درست نہیں ہوگا کہ اس ویڈیو سے انہیں کوئی خاص فائدہ پہنچا ہوگا۔

سب سے کم عمر میں ومبلڈن جیتنے کا ریکارڈ جرمنی کے بورس بیکر کے پاس ہے البتہ ایلکاریز گزشتہ برس صرف 19 سال 130 دن کی عمر میں سب سے چھوٹی عمر میں عالمی نمبر ایک بن گئے تھے،جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔

والد کی اکیڈمی سے ٹینس کا آغاز کرنے والا کھلاڑی عالمی نمبر ایک کیسے بنا؟

سال 2002 کے بعد سے یہ پہلا موقع ہے جب ٹینس کے بگ فور یعنی راجر فیڈرر، رافیل نڈال، نواک جوکووچ اور اینڈی مرے کے علاوہ کسی کھلاڑی نے ومبلڈن کا مینز سنگلز ٹائٹل اپنے نام کیا ہے۔

یہ اعزاز اپنے نام کرنے والے کارلوس ایلکاریز گارفیا 5 مئی 2003 کو اسپین کے شہر مسیا کے قصبے ایل پالمار میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کارلوس ایلکاریز گونزالیز نے انہیں سپورٹ کیا جو ان کی پیدائش کے وقت مقامی کلب کے اکیڈمی ڈائریکٹر تھے جس کی وجہ سے انہیں کم عمری ہی سے یہ کھیل سمجھنے کا موقع ملا۔

انہوں نے 16 سال کی عمر میں ریو اوپن کے ذریعے اپنا اے ٹی پی ڈیبیو کیا جہاں بطور وائلڈ کارڈ انٹری انہیں دوسرے راؤنڈ میں ارجنٹائن کے فیڈریکو کوریا کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

کارلوس ایکلریز کی زندگی میں ایک اہم موڑ 2018 میں اس وقت آیا جب انہوں نے سابق اسپینش اسٹار یوان کارلوس فریرو کی اکیڈمی جوائن کی۔ یہاں انہیں سابق عالمی نمبر ایک کھلاڑی سے ایسا بہت کچھ سیکھنے کو ملا جس نے ان کی کامیابیوں میں اہم کردار ادا کیا۔

سال 2021 ان کے کرئیر کا سب سے اہم سال ثابت ہوا جب انہوں نے 17 سال کی عمر میں آسٹریلین اوپن کے مین ڈرا میں جگہ بنائی اور پہلا ہی میچ جیت کر سب کو اپنی جانب متوجہ کرلیا۔

اسی برس جولائی میں انہوں نے امریکہ کے رچرڈ گیسکوئے کو شکست دے کر کرویشیا اوپن کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔

جس ڈینیئل میڈویڈف نے کارلوس ایلکاریز کو 2021 میں ومبلڈن کے دوسرے راؤنڈ میں باہر کیا تھا دو سال بعد سیمی فائنل میں ایلکاریز نے انہیں چت کردیا۔

دو سال قبل کارلوس ایلکاریز نے جب یو ایس اوپن کے کوارٹر فائنل میں جگہ بنائی تو وہ اوپن ایرا میں ایسا کرنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے تھے اور یہیں سے ٹینس ماہرین کی نظریں ان پر جم گئی تھیں۔

جب انہوں نے گزشتہ سال میڈریڈ اوپن میں رافیل نڈال اور نواک جوکووچ دونوں کو شکست دی تو مبصرین نے انہیں مستقبل کا اسٹار قرار دینے میں دیر نہیں کی۔

انہوں نے 2022 ہی میں ناروے کے کیسپر رڈ کو یو ایس اوپن کے فائنل میں شکست دے کر اپنا پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتا۔ وہ 1990 میں امریکی اسٹار پیٹ سمپراس کے بعد ایسا کرنے والے سب سے کم عمر کھلاڑی بن گئے تھے۔

فائنل دیکھنے والوں میں کون کون شامل تھا؟

قابلِ ذکر بات یہ ہے کہ جب اتوار کو کارلوس ایلکاریز نے ومبلڈن کا ٹائٹل جیتا تو ان کے کوچ یوان کارلوس فریرو بھی وزٹرز گیلری سے انہیں داد دے رہے تھے جن کی اکیڈمی میں شمولیت نے ان کی زندگی بدل دی تھی۔

ان کے ساتھ ساتھ اس فائنل کو دیکھنے کے لیے ہالی وڈ اداکار بریڈ پٹ ، ڈینیئل کریگ، ہیو جیک مین، اینڈریو گارفیلڈ اور ٹام ہڈلسٹن بھی موجود تھے ۔

ہالی وڈ اداکارائیں ریچل وائٹس اور ایما واٹس کے ساتھ ساتھ بالی وڈ اداکارہ سونم کپور بھی اس فائنل سے لطف اندوز ہوئیں۔

سابق ومبلڈن چیمپئن اسٹیفن ایڈبرگ اور اسپین کے بادشاہ کنگ فلپ بھی فائنل میں پہنچنے والے کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے رائل باکس میں موجود تھے۔