افغانستان میں آنے والے ہفتوں میں یونیورسٹیوں میں داخلے کے لیے ہزاروں طلبہ داخلہ ٹیسٹ میں بیٹھیں گے۔ اس داخلہ ٹیسٹ کے لیے فہرست میں طالبات کے نام موجود نہیں ہیں۔
افغانستان کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے تھامس ویسٹ نے بھارتی سیکریٹری خارجہ ونے کواترا پر زور دیا کہ وہ افغانستان میں "اجتماعی مفادات کی حمایت میں ایک متفقہ سفارتی نقطہ نظر" تیار کریں۔
افغانستان میں طالبان کے کنٹرول کے بعد امریکی افواج کے لئے کام کرنے والے ہزاروں افغان شہری اسپیشل امیگرنٹ ویزا پروگرام کے تحت امریکہ پہنچ چکے ہیں مگر ایک بڑی تعداد اب بھی منتظر ہے۔
مصنوعی ذہانت یا آرٹیفیشل انٹیلی جینس (اے آئی) ہونے والی پیش رفت تیزی سے طبی منظر نامے کو تبدیل کر رہی ہے جس کے بعد کینسر اور الزائمز جیسی موذی بیماریوں کو شکست دینے کی امید پیدا ہو گئی ہے۔
امریکہ کے قائم کردہ گروپ ،افغان ویمن اکنامک ریزیلیئنس سمٹ، سے خطاب کرتے ہوئے بلنکن نے کہا کہ مائیکروسوفٹ اور لنکڈ ان دنیا بھر میں افغان لڑکیوں کو ورچوئل ٹریننگ اور سرٹیفکیٹ فراہم کریں گے اور انہیں اہم ہنر سیکھنے اور امکانی آجروں سے منسلک کرنے میں مدد دیں گے ۔
ماہرین نے منگل کے روزاقوام متحدہ کے ایک بیان میں کہا کہ ،" صنفی تعصب محض ایک ممکنہ نظریہ یا کوئی قانونی نظریہ نہیں ہے بلکہ دنیا بھر کی لاکھوں خواتین اور لڑکیوں کے لیے ایک حقیقی خطرہ اور زندہ حقیقت ہے - ایک ایسی حقیقت جسے اس وقت بین الاقوامی قانون میں باضابطہ طور پر شامل نہیں کیا گیا ہے "
اسٹریٹیجی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ جب تک امریکہ طالبان کی افغانستان پر حکومت کو تسلیم نہیں کرتا، امریکہ کو اس سے ایسے فعال تعلقات قائم کرنے چاہئیں جو ہمارے مقاصد کو آگے بڑھائیں اور طالبان نے ہم سے جو وعدے کیے ہیں انہیں پورا کرنے کے لیے ان کی آمادگی اور صلاحیت کے بارے میں ہماری بصیرت میں اضافہ کریں۔
بھارت کے شہر ایودھیہ میں اس ہفتے رام مندر کے افتتاح پر ایک جانب تو خوشی اور مسرت کا اظہار کیا جا رہا ہے جبکہ دوسر ی جانب نکتہ چینی اور تنقید بھی ہو رہی ہے۔ اور دنیا کی سب سے گنجان آباد جمہوریت میں مذہبی رواداری کے بارے میں طویل عرصے سے جاری کشیدگی پھر بڑھ رہی ہے۔
اگرچہ طالبان کی حکومت کو عالمی سطح پر تنہا کر دیا گیا ہے اور متنازعہ پالیسیوں کی وجہ سے اس کی مذمت کی گئی ہے لیکن اب تک کسی بھی ملک نے طالبان کے خلاف جنگ کی حمایت نہیں کی۔ امریکہ نے 20 سال تک طالبان سے لڑائی اور ان کے رہنماؤں پر پابندیوں کے باوجود طالبان مخالف باغیوں کی حمایت سے گریز کیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ امریکہ اپنے اس موقف پر سختی سے قائم ہے کہ جب تک تمام افغان باشندوں کو بنیادی حقوق نہیں دیے جاتے، ان سے تعلقات معمول پر لانے کی جانب کوئی اہم قدم نہیں اٹھایا جائے گا۔
طالبان کے سپریم لیڈر ہبت اللہ اخوندزادہ کا کوئی ڈیجیٹل یا سوشل میڈیا اکاؤنٹ نہیں ہے لیکن ان کے جاری کردہ فرمان اور بیانات طالبان کے پلیٹ فورمز اور دیگر ذرائع سے عام کیے جاتے ہیں۔
طالبان عدلیہ نے گزشتہ افغان حکومت کے عدالتی نظام کے برعکس گزشتہ دوسالوں میں دو لاکھ سے زیادہ مقدمات کو حل کر دیا ہے ۔ تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ حقیقی انصاف کے حصول کے لئے ضروری ہے کہ فیصلے کرنے میں جلد بازی نہ کی جائے
بیشتر ممالک نے مطالبہ کیا کہ طالبان حکومت خواتین سے تعصب روا رکھنے کی اپنی پالیسی ترک کر ے، ایک جامع حکومت تشکیل دے اورانسانی حقوق کا احترام کرے ۔تاہم طالبان حکام اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ان کی ’’اسلامی امارات‘‘ جامع ہے اور انسانی حقوق کا احترام بھی کرتی ہے بشرطیکہ یہ شرعی قوانین کے تابع ہوں ۔
امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی (یو ایس سی آئی آر ایف) کے سربراہ ربی ابراہم کوپر نے منگل کو قانون سازوں کو بتایا کہ بھارت نے ماضی میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے لیکن مذہبی امتیاز سے متعلق اس ملک کا تنزلی طرف جانے کا عمل کافی خوف ناک ہے۔
اقوام متحدہ نے افغانستان کے لیے انسانی ہمدردی کی امداد کی اپنی درخواست میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی کمی کر دی ہے جس کے نتیجے میں امدادی ادارے افغانستان کے لاکھوں لوگوں کے لیےاہم معاونت روکنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
افغانستان میں قومی نشریاتی نیٹ ورک پر موسیقی نشر نہیں کی جاتی۔ طالبان اس کے بجائے ایسے گانے نشر کرتے ہیں جو بغیر موسیقی کے نعروں کی طرح لگتے ہیں۔ طالبان کے گانوں اور 'نشید' کے نام سےمعروف یہ گانے صرف مردوں کی آواز میں ہیں۔
کچھ طالبان رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اخوندزادہ کو ذاتی طور پر دیکھا ہے۔ اخوندزادہ کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ان کی عمر 70 کے آس پاس ہے۔