عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل آصف منیر نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام نے ملک بھر میں مسلح افواج سے محبت کااظہارکرکے دشمن کے مذموم عزائم کا جواب دیا ہے۔ عوام اور مسلح افواج کے درمیان رشتہ کمزور کرنے کی کوششیں کر نے والے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
حالیہ دنوں میں ہونے والی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں وزارت اطلاعات و نشریات کے لیے 55 کروڑ روپے کے اضافی فنڈز جاری کردیے گئے ہیں۔ ای سی سی کے مطابق سال 2023-2022 کے دوران چلنے والی مختلف کمپینز کے لیے یہ فنڈز جاری کیے گئے ہیں۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر یاسین آزاد کہتے ہیں کہ اگر کسی سیاسی جماعت پر ملک میں دہشت گردی پھیلانے کا الزام ہو یا خلاف قانون کام کرتی ہو تو قانون نافذ کرنے والے اداروں سے وفاقی کابینہ اس حوالے سے رپورٹ طلب کرتی ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں واقع پاکستانی سفارتی مشن مقامی حکام سے رابطے میں ہے۔
قومی اسمبلی میں پاس ہونے والے اس بل کے تحت مجلسِ شوری (پارلیمنٹ) یا اس کی کسی کمیٹی کی تحقیر یا کسی ایوان یا رکن کا استحقاق مجروح کرنے پر سزا ہو گی۔
یہ اجلاس ایسے موقع پر ہو ا ہے جب ایک روز قبل پاکستان فوج کی عسکری قیادت کے فورم کورکمانڈرز کانفرنس کے خصوصی اجلاس میں ان حملوں کے ذمہ داران کے خلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سویلینز کے لیے پہلے ہی کئی قوانین ہیں اور کسی بہت بڑے الزام کی صورت میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالتیں بھی موجود ہیں۔ لیکن فوجی عدالتوں سے سزاؤں کی صورت میں انصاف کے تقاضے پورے نہ ہونے کا خدشہ ہے۔
پنجاب میں الیکشن کے حوالے سے آج سپریم کورٹ میں ایک اور سماعت ہوئی ہے۔ یہ سماعت ایسے وقت ہوئی جب حکمراں اتحاد کی جماعتیں سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دے رہی ہیں۔ پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت کے باہر ہونے والے احتجاج میں اس وقت کیا صورتِ حال ہے اور آج کی عدالتی کارروائی میں کیا ہوا؟ جانیے اس ویڈیو میں۔
ایک رپورٹر پریشان نظر آیا جب اس کو خبر اپنے دفترکو دینے پر ڈانٹ پڑی کہ ایسی حساس خبریں کیوں دے رہے ہو، جس پر وہ پریشان ہوکر ہم سے کہہ رہا تھا کہ 'یار میرا کیا قصور ، اب خان کہے تو میں خبر بھی نہ لکھواؤں'۔
جمعرات کو درخواست دائر ہوئی اور دن دو بجے اس کیس کی سماعت شروع ہوگئی جس میں تین رکنی بینچ نے عمران خان کی گرفتاری پر اعتراض کیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ آج کی عدالتی کارروائی میں کیا ہوا؟ تفصیلات بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
عمران خان کیبن کے اندر تھے کہ اچانک رینجرز والوں نے دروازہ کھٹکھٹانا شروع کردیا اور دھکے دینے لگے، اس دوران اس کیبن کی شیشے کی کھڑکی کو ڈنڈے مار کر توڑ دیا گیا اور اسی دوران رینجرز اہلکاروں نے ہاتھ میں پکڑی سپرے گنز سے عمران خان کے گارڈز اور وکلا سمیت سب لوگوں کی آنکھوں کو اندھا کرنا شروع کردیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی طرف سے فوج کے سینئر افسرپر تنقید کے جواب میں آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک برس سے فوج اور خفیہ اداروں افسران کو سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے اشتعال انگیز اور سنسنی خیز پروپیگنڈے کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اٹارنی جنرل نے مؤقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ کے رولز فل کورٹ نے تشکیل دیے تھے اور اس میں ترمیم بھی فل کورٹ ہی کرسکتی ہے۔ اس لیے عدلیہ کی آزادی اور رولز سے فیصلہ و مقدمہ بھی فل کورٹ کو سننا چاہیے۔
جمعے کو ہونے والی سماعت کے لیے حکمراں اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ ( پی ڈی ایم) کی طرف سے خواجہ سعد رفیق کمرۂ عدالت میں موجود تھے۔ پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری نے اپنی جماعت کی نمائندگی کی۔
عدالت عظمیٰ میں ججز نے اپنے ریمارکس میں سیاست دانوں کو موجودہ سیاسی بحران کا ذمے دار ٹھہرایا تو پارلیمان میں حکومتی رہنماؤں نے ادارے کو اپنی حدود میں رہنے کا مشورہ دیا۔
سابق آرمی چیف کے ٹیکس معاملات سے متعلق خبر دینے پر مقدمے کا سامنا کرنے والے صحافی کا کہنا ہے کہ تین مئی کو جب عالمی یومِ صحافت منایا جارہا ہوگا تو وہ عدالت میں پیشی کے لیے جائیں گے۔
رواں سال حجاج کی تعداد میں کمی کی ایک بڑی وجہ زائد اخراجات ہیں۔ گزشتہ سال تک سات لاکھ دس ہزار روپے سے یہ رقم اس بار بڑھ کر 11 لاکھ 75 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔ اس رقم میں ہوائی ٹکٹ، 40 روزہ قیام کے دوران ہوٹل، کھانا پینا اور قربانی کے اخراجات شامل ہیں۔
دورے کے دوران آرمی چیف نے پیپلز پارٹی لبریشن آرمی ہیڈ کوارٹر میں دونوں ملکوں کے درمیان فوجی تعاون بڑھانے کے حوالے سے بات چیت کی۔
پاکستان فوج کے قریب سمجھے جانے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کے سابق آرمی چیف نے معاشی مشکلات کا تو کہا ہوگا لیکن بھارت کے ساتھ جنگ کرنے کی صلاحیت نہ ہونے کا بیان مبالغہ آرائی ہے۔
مزید لوڈ کریں