عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
عادل راجہ اس وقت سوشل میڈیا پر مشہور ہوئے جب عمران خان حکومت ختم ہونے پر انہوں نے اس کا الزام پاکستانی فوج کے بعض افسران پر عائد کیا۔ ان میں سے ایک افسر بریگیڈیئر راشد نے لندن میں اُن کے خلاف کیس کر رکھا ہے۔
پاکستان میں نئے مالی سال کے بجٹ کا اعلان کردیا گیا ہے، آئندہ بجٹ میں 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکس عائد کیے گئے ہیں۔ حکومت نے کچھ چیزوں پر ٹیکس کم یا پھر مکمل طور پر ختم کردیےہیں جبکہ کچھ اضافی ٹیکس بھی عائد ہوئے ہیں۔
ایک صحافی نے سوال کیا کہ کل جہانگیر ترین کے ساتھ بیٹھے لوگوں میں سے آپ کو کس کے جانے کا سب سے زیادہ افسوس ہوا؟ اس پر عمران خان مسکرانے لگے۔ لیکن جب صحافی نے کہا اچھا کس کے جانے پر سب سے زیادہ خوشی ہوئی؟ تو عمران خان کھلکھلا کے ہنس پڑے اور کوئی جواب نہ دیا۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ فوجی اعلامیے میں نو مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کا پیغام دیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی کی حمایت کرنے والے مبصرین کا کہنا ہے کہ فارمیشن کمانڈر کانفرنس کا اعلامیہ بغیر تحقیقات کے ہی ایک جماعت کو موردِالزام ٹھہرا رہا ہے۔
شاہ محمود قریشی کو 9 مئی کے روز پیش آنے والے واقعات کے بعد اسلام آباد سے گرفتار کرلیا گیا تھا،اور انہیں اندیشہ ہائے نقص امن کے پیش نظر 3 ایم پی او کے تحت نظر بند کیا گیا تھا۔ اس کے بعد انہیں مختلف کیسز میں نامزد کیا گیا اور کئی مرتبہ ضمانتیں ہونے کے باوجود انہیں رہائی نہ مل سکی تھی۔
نجی ٹی وی چینل 'سنو' کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر احمد ولید کہتے ہیں کہ پیمرا نے جو احکامات دیے ہیں وہ جنرلائز ہیں۔ ہم تو پہلے سے ہی ریاست مخالف عناصر کو وقت نہیں دے رہے تھے اور ایسی کسی بھی شخصیت کو میڈیا پر نہیں لایا جاتا لیکن جو پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں وہ مسائل پیدا کر رہی ہیں۔
مبصرین کا خیال ہے سیاسی استحکام کے لیے جلد یہ بدیر انتخابات ہی واحد راستہ ہیں تاہم موجودہ حالات میں اس بارے میں بھی شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل آصف منیر نے کہا ہے کہ پاکستانی عوام نے ملک بھر میں مسلح افواج سے محبت کااظہارکرکے دشمن کے مذموم عزائم کا جواب دیا ہے۔ عوام اور مسلح افواج کے درمیان رشتہ کمزور کرنے کی کوششیں کر نے والے کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔
حالیہ دنوں میں ہونے والی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں وزارت اطلاعات و نشریات کے لیے 55 کروڑ روپے کے اضافی فنڈز جاری کردیے گئے ہیں۔ ای سی سی کے مطابق سال 2023-2022 کے دوران چلنے والی مختلف کمپینز کے لیے یہ فنڈز جاری کیے گئے ہیں۔
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر یاسین آزاد کہتے ہیں کہ اگر کسی سیاسی جماعت پر ملک میں دہشت گردی پھیلانے کا الزام ہو یا خلاف قانون کام کرتی ہو تو قانون نافذ کرنے والے اداروں سے وفاقی کابینہ اس حوالے سے رپورٹ طلب کرتی ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے اموات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں واقع پاکستانی سفارتی مشن مقامی حکام سے رابطے میں ہے۔
قومی اسمبلی میں پاس ہونے والے اس بل کے تحت مجلسِ شوری (پارلیمنٹ) یا اس کی کسی کمیٹی کی تحقیر یا کسی ایوان یا رکن کا استحقاق مجروح کرنے پر سزا ہو گی۔
یہ اجلاس ایسے موقع پر ہو ا ہے جب ایک روز قبل پاکستان فوج کی عسکری قیادت کے فورم کورکمانڈرز کانفرنس کے خصوصی اجلاس میں ان حملوں کے ذمہ داران کے خلاف آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے کا اعلان کیا گیا تھا۔
انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سویلینز کے لیے پہلے ہی کئی قوانین ہیں اور کسی بہت بڑے الزام کی صورت میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالتیں بھی موجود ہیں۔ لیکن فوجی عدالتوں سے سزاؤں کی صورت میں انصاف کے تقاضے پورے نہ ہونے کا خدشہ ہے۔
پنجاب میں الیکشن کے حوالے سے آج سپریم کورٹ میں ایک اور سماعت ہوئی ہے۔ یہ سماعت ایسے وقت ہوئی جب حکمراں اتحاد کی جماعتیں سپریم کورٹ کے باہر دھرنا دے رہی ہیں۔ پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت کے باہر ہونے والے احتجاج میں اس وقت کیا صورتِ حال ہے اور آج کی عدالتی کارروائی میں کیا ہوا؟ جانیے اس ویڈیو میں۔
ایک رپورٹر پریشان نظر آیا جب اس کو خبر اپنے دفترکو دینے پر ڈانٹ پڑی کہ ایسی حساس خبریں کیوں دے رہے ہو، جس پر وہ پریشان ہوکر ہم سے کہہ رہا تھا کہ 'یار میرا کیا قصور ، اب خان کہے تو میں خبر بھی نہ لکھواؤں'۔
جمعرات کو درخواست دائر ہوئی اور دن دو بجے اس کیس کی سماعت شروع ہوگئی جس میں تین رکنی بینچ نے عمران خان کی گرفتاری پر اعتراض کیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے عمران خان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے۔ آج کی عدالتی کارروائی میں کیا ہوا؟ تفصیلات بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
عمران خان کیبن کے اندر تھے کہ اچانک رینجرز والوں نے دروازہ کھٹکھٹانا شروع کردیا اور دھکے دینے لگے، اس دوران اس کیبن کی شیشے کی کھڑکی کو ڈنڈے مار کر توڑ دیا گیا اور اسی دوران رینجرز اہلکاروں نے ہاتھ میں پکڑی سپرے گنز سے عمران خان کے گارڈز اور وکلا سمیت سب لوگوں کی آنکھوں کو اندھا کرنا شروع کردیا۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی طرف سے فوج کے سینئر افسرپر تنقید کے جواب میں آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک برس سے فوج اور خفیہ اداروں افسران کو سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے اشتعال انگیز اور سنسنی خیز پروپیگنڈے کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مزید لوڈ کریں